(ایک لڑکی چار لڑکا اور شوہر میں مال کیسے تقسیم ہو)
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکا تہ
مسئلہ:۔حضور مفتی تاج محمد صاحب قبلہ واحدی کی بارگاہ میں ایک عریضہ ہے کہ زید کی بیوی کا انتقال ہوگیا اور اس کے ذریعہ سے ایک بچی ہے اور چار لڑکے ہیں نیز شوہر اور والدین بھی باحیات ہیں اب ایسی صورت میں اس کا مہراور سامان کیسے تقسیم ہوگا قرآن وحدیث کی روشنی مفصل جواب عنایت فرمائیں مہر بانی ہوگی
المستفتی:۔ ممتازاحمد نظامی
وعلیکم السلام ورحمۃ اللہ وبرکا تہ
بسم اللہ الرحمن الرحیم
الجواب بعون الملک الوہاب
شوہر اپنے مال سے تجہیز و تکفین کرےبعدہٗ اگر دین یعنی قرض ہو تو بیوی کے مال سے قرض ادا کرے اور اگر جائز وصیت ہو تو تہائی مال سے وصیت پوری کرے اگرچہ تہائی سے زیادہ کی وصیت کی ہو ۔بقیہ مال کو خواہ وہ مہر ہو یا اس کو ہبہ کیا گیا ہو یا مائیکے سے ملا ہو یعنی جو اسکی (بیوی ) کی ملکیت میں ہو ایک سو آٹھ (۱۰۸) حصوں میں تقسیم کرکے چھاٹھواں حصہ والدہ اور چھٹواں حصہ والد کو یعنی ۱۸؍ ۱۸؍ حصہ دے دیاجائے کیونکہ اولاد ہونے کی صورت میں والدین میں ہر ایک کا چھٹواںحصہ ہے جیسا کہ ارشاد ربانی ہے ’’وَلِاَبَوَیْهِ لِكُلِّ وَاحِدٍ مِّنْهُمَا السُّدُسُ مِمَّا تَرَكَ اِنْ كَانَ لَهٗ وَلَدٌ‘‘اور میت کے ماں باپ کو ہر ایک کو اس کے ترکہ سے چھٹا اگر میت کے اولاد ہو ۔(کنز لایمان پارہ ۴؍ سورۃ النساء۴؍ آیت ۱۲)
بقیہ بچا ستر حصہ تو اس میں سے شوہر کو ستائیس (۲۷)حصہ دے دیاجائے کیونکہ اولاد ہونے کی صورت میں شوہر کا چو تھا ئی حصہ ہے اور ایک سو آٹھ (۱۰۸) کا چو تھا ئی ستائیس حصہ ہوتاہے ۔ارشاد باری ہے’’وَ لَكُمْ نِصْفُ مَا تَرَكَ اَزْوَاجُكُمْ اِنْ لَّمْ یَكُنْ لَّهُنَّ وَلَدٌۚ-فَاِنْ كَانَ لَهُنَّ وَلَدٌ فَلَكُمُ الرُّبُعُ مِمَّا تَرَكْنَ مِنْۢ بَعْدِ وَصِیَّةٍ یُّوْصِیْنَ بِهَآ اَوْ دَیْنٍ‘‘ اور تمہاری بیبیاں جو چھوڑ جائیں اس میں سے تمہیں آدھا ہے اگر ان کی اولاد نہ ہو پھر اگر ان کی اولاد ہو تو ان کے ترکہ میں سے تمہیں چوتھائی ہے جو وصیت وہ کر گئیں اور دَین نکال کر ۔(کنز لایمان پارہ ۴؍ سورۃ النساء۴؍ آیت ۱۲)
اب بچا پینتالیس حصہ جس میں پانچ حصہ (۵) لڑکی کو اور دس،دس(۱۰؍۱۰)حصہ چار لڑکوں کو دے دیاجائےکیونکہ اصحاب فرائض کے بعد جو بچتاہے وہ عصبات کاہوجاتا ہے جس میں لڑکی کے بنسبت لڑکوں کو دو گنا ملتا ہے جیسا کہ ارشاد ربانی ہے ’’یُوْصِیْكُمُ اللّٰهُ فِیْٓ اَوْلَادِكُمْۗ-لِلذَّكَرِ مِثْلُ حَظِّ الْاُنْثَیَیْنِ‘‘اللہ تمہیں حکم دیتا ہے تمہاری اولاد کے بارے میں بیٹے کا حصہ دو بیٹیوں برابر۔(کنز لایمان پارہ ۴؍ سورۃ النساء۴؍ آیت ۱۲)واللہ تعا لیٰ اعلم بالصواب
کتبہ
فقیرتاج محمد قادری واحدی
۱؍ذو الحجۃ الحرام۱۴۴۲ھ ۱۲؍جولائی۲۰۲۱ء بروز پیر
ایک تبصرہ شائع کریں