بدھ، 25 دسمبر، 2024

السلام علیکم ورحمة اللہ وبرکاتہ

الاستفتاء:کیا فرماتے ہیں علماںٔے دین ومفتیانِ شرع متین اِس مسںٔلہ میں کہ اگر نصف سدس اور ثمن ایک ساتھ آجاںٔیں تو مسئلہ کتنے سے بنے گا؟
دادا سدس و عصبہ
دادی سدس
بیٹی نصف
بیویثمن
(سائل:از انڈیا)
وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاتہ
باسمہ تعالیٰ وتقدس الجواب:پوچھی گئی صورت میں مسئلہ چوبیس سے بنے گاچنانچہ علامہ سراج الدین محمد بن عبد الرشید سجاوندی حنفی متوفی٦٠٠ھ لکھتے ہیں:اذا اختلط الثمن بکل الثانی او ببعضہ فھو من اربعة وعشرین(السراجیة،ص٤٠)
یعنی،جب آٹھواں حصہ دوسری قسم(ثلث، ثلثان اور سدس) کے تمام حصوں یا بعض حصوں کے ساتھ آجائے تو مخرجِ مسئلہ چوبیس ہوگا
واللہ تعالیٰ اعلم بالصواب
کتبہ:
محمد اُسامہ قادری
پاکستان، کراچی
اتوار،١٦/جمادی الاولیٰ،١٤٤٤ھ١١/دسمبر،٢٠٢٢ء

ایک تبصرہ شائع کریں

Whatsapp Button works on Mobile Device only