بدھ، 29 جون، 2022

(کیا دور حاضر میں گائے کی قربانی حرام ہے؟)

کیا دور حاضر میں گائے کی قربانی حرام ہے؟)

السلام علیکم ورحمةاللہ وبرکاتہ 

سوال 

حکومت وقت نے بڑے جانور کی قربانی پر پابندی لگا دی ہے اگر کوئی شخص چھپاکر کے بڑے جانور کی قربانی کرے تو کیا شرعی نقطۂ نظر سے درست ہے قربانی ہوجائے گی؟

برائے کرم جواب عنایت فرمائے 

سائل ۔محمد غوث ملاں ھبلی کرناٹک انڈیا

وعلیکم السلام ورحمةاللہ وبرکاتہ 

الجواب۔بعون الملک الوھاب 

        گائے کی قربانی جائزودرست اور باعث ثواب ہے حتی کہ قربانی گاؤ شعائراسلام میں سے ہے جیسا کہ ارشاد خداوندی ہے ،، *وَالبُدْنُ جَعَلْنَاھَا لَکُمْ مِنْ شَعَائِرِاللٰٓهِ لَکُمْ فِیْھَا خَیْرٌ* اونٹ اور گاۓ ہم نے تمہارے لئے اللہ کے دین کے شعائر میں سے کیا ان میں تمہارے لئے خیر ہے ۔ 

اگرکوئی مسلمان مشرکوں اور ہندوں کی خوشنودی کےلئے منع کریں وہ شخص گنہگار مستحق عذاب نار ہے جیساکہ شیخ الاسلام والمسلمین اعلیحضرت امام احمدرضا خان محدث بریلوی رضی اللہ تعالی عنہ تحریرفرماتےہیں ،، 

مشرکوں کی خوشنودی کےلئے گائے کی قربانی بند کرنا حرام حرام اشد حرام ہے اور جو بند کرےگا جنہم کے عذاب شدید کا مستحق ہوگا اور روز قیامت مشرکوں کے ساتھ ایک رسی میں باندھا جاۓ گا ۔ (الفتاوی الرضویة مترجم جلدبستم صفحہ ٣٧٢ مطبوعہ مرکزاہلسنت برکات رضاامام احمدرضا روڈپوربندر گجرات)

       چونکہ حکومت ہند کے تحت گائے کی قربانی کرنا قانونا جرم ہے کرنے والے کی جان ومال عزت و آبرو کا خطرہ ہے اس لئے گائے کو چھپا کر کے قربانی کرنا حکومت وقت کی پابندی کے پیش نظر محتاط رہنا ہم پر لازم وضروری ہے جس سے جان ومال وعزت وآبرو جانے کا اندیشہ ہو تو بچنااور نہ کرنا بہتر ہے ۔ کیونکہ جہاں پر حکومت کی طرف سے پابندیاں لگائی گئی ہوں ایسی جگہوں پر مسلمان بڑے جانور کی قربانی کرنے کےلئے معذور ہیں جیسا کہ فقیہ اعظم ہند حضور صدرالشریعہ بدرالطریقہ علامہ مفتی محمدامجدعلی اعظمی الرحمةوالرضوان تحریرفرماتےہیں- جبکہ حکومت کی جانب سے مسلمانوں پر قربانی گاؤ کے متعلق ایسے سخت احکام جاری ہوۓ اور مسلمان حکما اور جبرا اس اداۓ واجب سے روک دیئے گئے اور مسلمانوں کے قتل ہوجانےکاخطرہ پیدا ہوگیا تواس صورت میں گاۓ کی قربانی نہ کرنے میں وہ معذور ہیں - *(فتاوی امجدیہ حصہ سوم صفحہ  ٣٣١)

*حاصل کلام:۔* اگر ماحول سازگار ہو اور کسی بات کی دقت نہ ہو عزت وآبرو پر کوئی حرف نہ آئے تو گائے کی قربانی کرسکتے ہیں کہ شرعی نقطۂ نظر سے درست ہے قربانی ہوجائے گی مگر احتیاط زیادہ بہتر ہے ۔ وھوسبحانہ تعالی اعلم بالصواب 

کتبہ

العبد ابوالفیضان محمد عتیق اللہ صدیقی فیضی یارعلوی ارشدی عفی عنہ 

دارالعلوم اھلسنت محی الاسلام 

بتھریاکلاں ڈومریا گنج سدھارتھنگر یوپی ۔ 

٢٨    ذی القعدہ        ١٤٤٣ھ

٢٩       جون            ٢٠٢٢ء



----------------------------------------------------------------------------

باب در باب پڑھنے کے لئے یہاں کلک کریں 

فتاوی مسائل شرعیہ کے لئے یہاں کلک کریں  

اردوہندی میں کمپیوژ کرانے و اردو سے ہندی میں ٹرانسلیت کے لئے اس پر کلک کریں

واحدی لائبریری کے لئے یہاں کلک کریں 

हिन्दी फतवा के लिए यहाँ किलिक करें 

مسائل یوٹوب پر سسنے کے لئے یہاں کلک کریں 


ایک تبصرہ شائع کریں

Whatsapp Button works on Mobile Device only