جمعہ، 1 جولائی، 2022

خنثی جانور کی قربانی کرناکیساہے؟

(خنثی جانور کی قربانی کرناکیساہے؟)

السلام علیکم ورحمتہ اللہ و برکاتہ

سوال : نہایت ادب سے عریضہ پیش خدمت ہے کہ کیا ہجڑے جانور کی قربانی جائز ہے ؟ 

سائل :محمد یعقوب خان ارشدی محمد یا روالاشریف 

وعلیکم السلام ورحمتہ اللہ وبرکاتہ 

الجواب

ہجڑے جانور کی قربانی جائز نہیں کہ اس کا گوشت پکانے سے نہیں پکتا درمختار میں ہے ’’ولا بالخنثی لان لحمھا لا ینضج شرح وھبانیۃ ‘‘ خنثی بکرے کی قربانی جائز نہیں کیونکہ اس کا گوشت پکتا نہیں (درمختار کتاب الاضحیۃ )

فتاوی عالمگیریہ میں ہے ’’لا تجوز التضحیۃ بالشاۃ الخنثی لان لحمھا لا ینضج کذافی القنیۃ ‘‘خنثی بکرے کی قربانی جائز نہیں کیونکہ اس کا گوشت پکتا نہیں قنیہ میں اسی طرح ہے (فتاوی ہندیہ کتاب الاضحیہ الباب الخامس)

 فتاوی رضویہ میں ہے ’’خنثی کہ نرومادہ دونوںکی علامتیں رکھتا ہو دونوں سے یکساں پیشاب آتاہو کوئی وجہ ترجیح نہ رکھتا ہو ایسے جانور کی قربانی جائز نہیں کہ اس کا گوشت کسی طرح پکائے نہیں پکتا (فتاوی رضویہ مترجم کتاب الذبائح ج ۲۰ص۲۵۵)  واللہ تعالی علم۔ 

کتبہ

محمد رحمت علی امجدی 

خادم تدریس و افتاجامعہ اہلسنت صادق العلوم ناسک  

۲۹/ذ ی القعدہ۱۴۴۳ھ

----------------------------------------------------------------------------

باب در باب پڑھنے کے لئے یہاں کلک کریں 

فتاوی مسائل شرعیہ کے لئے یہاں کلک کریں  

اردوہندی میں کمپیوژ کرانے و اردو سے ہندی میں ٹرانسلیت کے لئے اس پر کلک کریں

واحدی لائبریری کے لئے یہاں کلک کریں 

हिन्दी फतवा के लिए यहाँ किलिक करें 

مسائل یوٹوب پر سسنے کے لئے یہاں کلک کریں 


ایک تبصرہ شائع کریں

Whatsapp Button works on Mobile Device only