السلام علیکم و رحمۃ اللہ وبرکاتہ
کیا فرماتے ہیں علماء دین و مفتیان شرع متین مسئلہ ذیل میں
دیہات میں عید الضحیٰ کے دن نماز فجر کے قربانی کرسکتے ہیں؟
المستفتی۔ سید اسماعیل رضا
وعلیکم السلام و رحمۃ اللہ وبرکاتہ
بسم اللہ الرحمن الرحیم
الجواب بعون الملک الوھاب
دیہات میں عید الضحیٰ کے دن طلوع فجر کے بعد سے قربانی ہو سکتی ہے اس سے پہلے نہیں اور بہتر یہ ہے کہ دیہات میں طلوع آفتاب کے بعد قربانی کی جائے !
حضور صدرالشریعہ تحریر فرماتے ہیں کہ شہر میں قربانی کی جائے تو شرط یہ ہے کہ نماز ہو چکے لہذا نماز عید سے پہلے شہر میں قربانی نہیں ہوسکتی اور دیہات میں چونکہ نماز عید نہیں ہے یہاں طلوع فجر کے بعد سے ہی قربانی ہوسکتی ہے اور دیہات میں بہتر یہ ہے کہ بعد طلوع آفتاب قربانی کی جائے اور شہر میں بہتر یہ ہے کہ عید کا خطبہ ہو چکنے کے بعد قربانی کی جاۓ ۔ (بہار شریعت جلد سوم حصہ پانزدہم(١٥) صفحہ ٣٣٧، قربانی کا بیان) واللہ تعالی اعلم بالصواب
کتبہ
محمد مدثر جاوید رضوی
مقام۔ دھانگڑھا، بہادر گنج
ضلع۔ کشن گنج، بہار
الجواب صحیح
محمد اُسامہ قادری
پاکستان، کراچی
الجواب صحیح والمجیب نجیح
فقیر تاج محمد قادری واحدی
ایک تبصرہ شائع کریں