(بعد توبہ دیوبندی کا سنیہ سے نکاح کرسکتے ہیں؟)
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ
مسئلہ: کیافرماتے ہیں علماء کرام اس مسئلہ میں کہ ایک سنی لڑکی ہے اور ایک لڑکا جوگمراہ تھا وہ اسلام قبول لیا لیکن وہ لڑکا دیوبندی ماحول میں زندگی گزار چکا ہے پھر وہ تمام چیزوں سے توبہ کرچکا ہے اب وہ لڑکا شادی کرنا چاہتا ہے کیا اس لڑکا کا فوراً سنی لڑکی سے نکاح کر سکتے؟مدلل جواب عنایت فرمائیں حدیث وقرآن سے
سائل حمد معظم فردوسی
بسم اللہ الرحمن الرحیم
الجواب اللھم ھدایۃالحق والصواب
دیوبندی لڑکا اپنی بد مذہبیت اور دیو بندیت سے تائب ہوکر مذہب اہلسنت کو قبول کر کے سنی صحیح العقیدہ ہو چکا ہے اسے کچھ دن تک دیکھا جائے کہ وہ اپنی توبہ پر قائم رہ کر مذہب حق مذہب اہلسنت وجماعت پر قائم ہے پھر اس سے سنیہ لڑکی کا نکاح کیا جا ے ۔۔ھذا ھو الاحتیاط و الفقہ جیسا کہ البحر الرائق اور فتاویٰ ہندیہ میں تصریح موجود ہے الفاسق اذا تاب لم تقبل توبتہ حتیٰ یمضی زمان یظھر علیہ اثر التوبہ و ھکذا قال شارح البخاری و فقیہ الملۃ علیہما الرحمۃ فی فتاواھما .ھذا ما عندی والعلم بالحق عند ربی عز وجل و علمہ اتم و احکم واللہ تعالیٰ اعلم
کتبہ
فقیر محمد عالمگیر رضوی مصباحی امجدی عفی عنہ
خادم تدریس و افتاء دارالعلوم اسحاقیہ جو دھپور راجستھان
19محرم الحرام سنہ 1444
الجواب صحیح والمجیب نجیح -
فقیر ابُوالبرکات محمّدارشدسُبحانی غفرلہ النُّورانی -
(بانی دارُالافتاء ارشدیہ)
-----------------------------------------------------------------------
باب در باب پڑھنے کے لئے یہاں کلک کریں
فتاوی مسائل شرعیہ کے لئے یہاں کلک کریں
اردوہندی میں کمپیوژ کرانے و اردو سے ہندی میں ٹرانسلیت کے لئے اس پر کلک کریں
واحدی لائبریری کے لئے یہاں کلک کریں
हिन्दी फतवा के लिए यहाँ किलिक करें
مسائل یوٹوب پر سسنے کے لئے یہاں کلک کریں
ایک تبصرہ شائع کریں