(بیٹھ کر نفل پڑھنا کیساہے؟)
السلام علیکم ورحمة اللہ وبرکاتہالاستفتاء: کیا فرماتے ہیں علمائے دین ومفتیانِ شرع متین اس مسئلہ میں کہ پنج وقتہ نمازوں میں جو نوافل ہیں اس کو بیٹھ کر پڑھنا افضل ہے یا کھڑے ہو کر؟ علماء حضرات تفصیلی جواب عنایت فرمائیں، بڑی مہربانی ہوگی۔
سائل:محمد نوشاد رضا نوری ارریہ
وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاتہ
باسمہ تعالیٰ وتقدس الجواب
قیام پر قدرت ہونے کی صورت میں نفل نمازیں کھڑے ہوکر پڑھنا بہتر ہے کیونکہ بیٹھ کر نفل پڑھنے والا کھڑے ہوکر پڑھنے والے کی بنسبت آدھے اجر کا مستحق ہوتا ہے ہاں اگر کوئی مجبوری کی وجہ سے بیٹھ کر نفل پڑھے تو اس کے ثواب میں کوئی کمی نہیں ہوگی۔چنانچہ علامہ حسن بن عمار شرنبلالی حنفی متوفی١٠٦٩ھ لکھتے ہیں:(یجوز النفل قاعدا مع القدرة علی القیام لکن لہ نصف اجر القائم) لقولہ صلی اللہ علیہ وسلم:”من صلی قائما فھو افضل، ومن صلی قاعدا فلہ نصف اجر القائم“، (الا من عذر)۔
(نور الایضاح وشرحہ مراقی الفلاح،ص٢٠٨)
اور صدر الشریعہ محمد امجد علی اعظمی حنفی متوفی١٣٦٧ھ لکھتے ہیں:کھڑے ہوکر پڑھنے کی قدرت ہو جب بھی بیٹھ کر نفل پڑھ سکتے ہیں مگر کھڑے ہوکر پڑھنا افضل ہے کہ حدیث میں فرمایا:”بیٹھ کر پڑھنے والے کی نماز کھڑے ہوکر پڑھنے والے کی نصف ہے“۔ اور عذر کی وجہ سے بیٹھ کر پڑھے تو ثواب میں کمی نہ ہوگی۔ یہ جو آج کل عام رواج پڑگیا ہے کہ نفل بیٹھ کر پڑھا کرتے ہیں بظاہر یہ معلوم ہوتا ہے کہ شاید بیٹھ کر پڑھنے کو افضل سمجھتے ہیں ایسا ہے تو ان کا خیال غلط ہے۔ وتر کے بعد جو دو رکعت نفل پڑھتے ہیں ان کا بھی یہی حکم ہے کہ کھڑے ہوکر پڑھنا افضل ہے اور اس میں اُس حدیث سے دلیل لانا کہ حضور اقدس صلی اللہ علیہ وسلم نے وتر کے بعد بیٹھ کر نفل پڑھے۔ صحیح نہیں کہ یہ حضور صلی اللہ تعالیٰ علیہ وسلم کے مخصوصات میں سے ہے۔ چنانچہ صحیح مسلم شریف کی حدیث عبد اللہ بن عمرو رضی اللہ تعالیٰ عنہما سے ہے، فرماتے ہیں: مجھے خبر پہنچی کہ حضور اقدس صلی اللہ تعالیٰ علیہ وسلم نے فرمایا ہے: کہ بیٹھ کر پڑھنے والے کی نماز کھڑے ہوکر پڑھنے والے کی نماز سے آدھی ہے۔ اس کے بعد میں حاضر خدمتِ اقدس ہوا تو حضور صلی اللہ تعالیٰ علیہ وسلم کو بیٹھ کر نماز پڑھتے ہوئے پایا، سرِ اقدس پر میں نے ہاتھ رکھا (کہ بیمار تو نہیں) ارشاد فرمایا: کیا ہے اے عبد اللہ؟ عرض کی، یا رسول اللہ صلی اللہ تعالیٰ علیہ وسلم! حضور صلی اللہ تعالیٰ علیہ وسلم نے تو ایسا فرمایا ہے اور حضور صلی اللہ تعالیٰ علیہ وسلم بیٹھ کر نماز پڑھتے ہیں، فرمایا:”ہاں ولیکن میں تم جیسا نہیں۔“ امام ابراہیم حلبی وصاحب در مختار وصاحب رد المحتار نے فرمایا: کہ یہ حکم حضور صلی اللہ تعالیٰ علیہ وسلم کے خصائص سے ہے اور اسی حدیث سے استناد کیا۔ (بہار شریعت،٦٧٠/١۔٦٧١)واللہ تعالیٰ اعلم بالصواب
کتبہ
محمد اُسامہ قادری
پاکستان، کراچی
پیر،١٥/صفر،١٤٤٤ھ۔١٢/ستمبر،٢٠٢٢ء
ایک تبصرہ شائع کریں