پیر، 10 اکتوبر، 2022

تیجہ میں بلند آواز سے قرآن پڑھناکیساہے؟

 السلام علیکم ورحمة اللہ وبرکاتہ۔
الاستفتاء:کیا فرماتے ہیں علمائے دین ومفتیانِ شرع متین اس مسئلہ میں کہ آج بعد نماز جمعہ حضور اعلی حضرت علیہ الرحمہ کی فاتحہ خوانی تھی، فاتحہ خوانی میں تقریبا چالیس پچاس لوگ شامل تھے، ایک حافظ صاحب فاتحہ پڑھ رہے تھے، حافظ صاحب جب سورۂ اخلاص پڑھنے لگے فاتحہ خوانی میں بیٹھے ہوئے ایک شخص نے کہا سب لوگ بلند آواز سے سورۂ اخلاص پڑھیں تو کیا اس طرح سب کو بلند آواز سے پڑھنا درست ہے؟ قرآن و حدیث کی روشنی میں حوالہ کے ساتھ جواب عنایت فرمائیں۔
(سائل:ظفر عالم قادری، ہوشگ آباد ایم پی)
وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاتہ۔
باسمہ تعالیٰ وتقدس الجواب:اِس طرح سب کا بلند آواز سے قرآن پڑھنا حرام ہے لہٰذا اِس سے بچنا لازم ہے۔چنانچہ صدر الشریعہ محمد امجد علی اعظمی حنفی متوفی١٣٦٧ھ لکھتے ہیں: مجمع میں سب لوگ بلند آواز سے پڑھیں یہ حرام ہے، اکثر تیجوں میں سب بلند آواز سے پڑھتے ہیں یہ حرام ہے، اگر چند شخص پڑھنے والے ہوں تو حکم ہے کہ آہستہ پڑھیں۔
(بہار شریعت،٥٥٢/١)
واللہ تعالیٰ اعلم بالصواب
کتبہ:۔
محمد اُسامہ قادری
پاکستان، کراچی
پیر،٦/ربیع الاول،١٤٤٤ھ۔٣/اکتوبر،٢٠٢٢ء

ایک تبصرہ شائع کریں

Whatsapp Button works on Mobile Device only