(کیاامام کے لئے دومصلی کاہونا ضروری ہے)
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہکیا فرماتے ہیں علمائے کرام اس مسئلہ میں کہ کیا ایک جانماز( مصلی) پر نماز پڑھانا مکروہ ہے یعنی امام کے لیے دو جا نماز ضروری ہے؟
سائل ثناءل صاحب
وعلیکم السلام ورحمۃ اللہ وبرکاتہ
الجواب بعون الملک الوہاب
نماز کےلئے مصلی کاہونا فرض وواجب یا شرط نہیں ایک ہویا دومصلی نماز بلاکراہت ہوجائے گی ہاں دومصلی یازائد ہونے کی صورت میں دکھاجائےگا کہ مصلی یعنی نمازی کے ناک کی ہڈی اورپیشانی جم رہی ہےیانہیں؟اگر پیشانی جم رہی ہے تونماز ہوجائےگی ورنہ نہ ہوگی جیساکہ بہار شریعت میں (غنیہ) کے حوالے سے ہےکہ قالین اور بچھونے پر نماز پڑھنے میں حرج نہیں جب کہ اتنے نرم اور موٹے نہ ہوں کہ سجدے میں پیشانی نہ ٹھہرے ورنہ نماز نہ ہوگی( بہار شریعت جلد اول حصہ سوم صفحہ 636)
اور یہ خیال کرنا کہ امام کا ایک مصلی پر نماز پڑھانا مکروہ ہے یہ باطل اور سراسر جہالت ہے بلکہ افضل توفرش پر پڑھناہے جیساکہ حاشیہ طحطاوی علی مراقی الفلاح شرح نورالایضاح ص 268 بیروت لبنان میں ہے "الصلاة على الأرض افضل"
خلاصہ کلام یہ ہےکہ امام ہو یامقتدی یامنفرد جومیسر ہو اس پر نماز پڑھ سکتے ہیں خواہ ایک مصلی ہو یا دو بشرطیکہ ان چیزوں پر پیشانی ٹھہرتی ہو.واللہ اعلم بالصواب
کتبہ
العبد ابوالثاقب محمد جواد القادری واحدی لکھیم پوری
ایک تبصرہ شائع کریں