اتوار، 10 نومبر، 2024

(نمازی پہلے بائیں طرف سلام پھیر دیاتوکیاحکم ہے؟)

(نمازی پہلے بائیں طرف سلام پھیر دیاتوکیاحکم ہے؟)


السلام علیکم و رحمتہ االلہ وبر کاتہ
 کیا فرماتے ہیں علمائے دین و مفتیان شرع متین اس مسئلہ کے بارے میں اگر کسی امام نے بھول کر دائیں طرف کی بجائے بائیں طرف سلام پھیر دیا تو کیا نماز ہوگئی
 سائل محمد شمس الدین جھارکھنڈ

وعلیکم السلام ورحمۃ اللہ وبرکاتہ
الجواب بعون الملک الوہاب

تکمیل نماز کے بعد مصلی کا سلام پھیرتے وقت دائیں بائیں منہ کرنا یہ امر سنت ہے اور اس کا طریقہ یہ ہے کہ پہلے دائیں طرف سلام پھیرے پھر بائیں طرف سلام پھیرے لیکن اگر بھولے سے کسی نے پہلے بائیں طرف سلام پھیر دیا تو اب صرف دائیں طرف سلام پھیرنا کافی ہوگا دوبارہ بائیں طرف سلام پھیرنے کی ضرورت نہیں اور سجدہ سہو کی بھی حاجت نہیں 

بہار شریعت میں در مختار عالمگیری ردالمحتار کے حوالے سے ہے اگر پہلے بائیں طرف سلام پھیر دیا تو جب تک کلام نہ کیا ہو دوسرا دہنی طرف پھیر لے پھر بائیں طرف سلام کے اعادہ کی حاجت نہیں اور اگر پہلے میں کسی طرف منہ نہ پھیرا تو دوسرے میں بائیں طرف منہ کرے اور اگر بائیں طرف سلام پھیرنا بھول گیا تو جب تک قبلہ کو پیٹھ نہ ہو یا کلام نہ کیا ہو کہلے(بہار شریعت جلد اول حصہ سوم صفحہ نمبر 536)واللہ اعلم بالصواب 
کتبہ
 العبد ابوالثاقب محمد جواد القادری واحدی لکھیم پوری

ایک تبصرہ شائع کریں

Whatsapp Button works on Mobile Device only