ہفتہ، 16 نومبر، 2024

(حالت ناپاکی میں تعویزپہننا کیساہے؟)

 (حالت ناپاکی میں تعویزپہننا کیساہے؟)

السلام علیکم ورحمۃ الله وبرکاته
کیافرماتے ہیں علماء کرام اس مسئلہ کے بارے میں کہ حیض و نفاس والی عورتیں گلے میں ایسا تعویذ پہن سکتی ہیں یانہیں جس تعویذ میں اسماء باری تعالی وآیت کریمہ لکھی ہو؟
المستفتی: ارشاد عالم گونڈوی

وعلیکم السلام ورحمتہ اللہ وبرکاتہ 
بسم اللّٰه الرحمٰن الرحیم
الجواب بعون الملک الوھاب

ایسا تعویذ جس پر قرآن مجید کی کوئی آیت یا اللہ تعالیٰ کا نام وغیرہ کچھ لکھا ہوا ہو اسے ناپاکی کی حالت میں چھونا اور پہننا ناجائز ہے، البتہ اگر اسے کسی کپڑے وغیرہ میں لپیٹ دیا گیا ہو تو اسے پہن سکتی ہے۔

         حضرت شیخ نظام الدین اور علماء ہند کی ایک جماعت نے تحریر فرمایا ہے "ومنها) حرمة مس المصحف لايجوز لهما وللجنب والمحدث مس المصحف إلا بغلاف متجاف عنه كالخريطة والجلد الغير المشرز لا بما هو متصل به، هو الصحيح. هكذا في الهداية وعليه الفتوى. كذا في الجوهرة النيرة."حیض والی اور نفاس والی کو اور جنب والی کو اور بے وضو کو قرآن کا چھونا جائز نہیں لیکن اگر قرآن ایسے غلاف میں ہو جو اس سے جدا ہو جیسے تھیلی یا ایسی جلد جو اس میں سلی ہوئی نہ ہو تو جائز ہے اور جو اس سے متصل ہو تو جائز نہیں یہی صحیح ہے یہ ہدایہ میں لکھا ہے اور اس پرفتوئی ہے یہ جو ہرۃ النیرہ میں لکھا ہے۔(فتاویٰ ہندیہ، جلد ١، صفحہ ٣٨، مطبوعہ بولاق مصر المحمیۃ) والله تعالیٰ عزوجل و رسوله ﷺ أعلم بالصواب

کتبه
عبد الوکیل صدیقی نقشبندی پھلودی راجستھان الھند 
خادم التدریس: الجامعۃ الصدیقیہ سوجا شریف باڑمیر راجستھان الھند 
١٢ جمادی الاولی ١٤٤٦ھ۔ ١٥ نومبر ٢٠٢٤ء۔ بروز جمعہ

ایک تبصرہ شائع کریں

Whatsapp Button works on Mobile Device only