(؟)
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ
مسئلہ:۔ کیا فرما تے ہیں علمائے کرام اس مسئلہ میں کہ زید کی دو شادی ہوئی(1) مریم (2) ہندہ مریم سے تین لڑکا خالد و حسن اور عمر اور تین لڑکی رقیہ اور کلثوم پیدا ہوئی ہندہ سے ایک لڑکا بکر اور ایک لڑکی زینب پیدا ہوئی پہلے زید کا انتقال ہوا پھر مریم کا اس کے بعد ہندہ کا بھی مریم کے وارث تین لڑکا خالد و حسن اور عمر اور دو لڑکی رقیہ اور کلثوم ہے ہندہ کے وارث بکر اور زینب ہے اب زینب کا انتقال ہو گیا تو زینب کا حصہ کس کو ملیگا اس کے سگے بھائی کو یا سب کو
نوٹ... سوال میں کوئی کمی ہو تو آگاہ فرمائیں۔جواب دیکر شکریہ کا موقع عنایت فرمائیں ؟المستفتی:۔ حافظ محمد مزمل حسین اشرفی،پالی راجستھان
وعلیکم السلام ور حمۃ اللہ وبرکاتہ
بسم اللہ الرحمن الرحیم
الجواب بعون الملک الوہاب
صورتِ مسئولہ میں اگر زینب کا وارث صرف بکر ہی ہے تو زینب کا حصہ اب اُس کے سگے بھائی بکر کو ملے گا اور سگے بھائی کی موجوگی میں باپ شریک بہن بھائی محروم رہیں گے۔چنانچہ علّامہ نظام الدین حنفی متوفی1161ھ اور علمائے ہند کی ایک جماعت نے لکھا ہے :یسقط اولاد الاب۔۔۔بالاخ لاب وام۔(الفتاوی الھندیۃ،کتاب الفرائض،الباب الثانی فی ذوی الفروض،450/6)
اور صدر الشریعہ محمد امجد علی اعظمی حنفی متوفی1367ھ لکھتے ہیں:باپ شریک بھائی یا بہن ، حقیقی بھائی کے ہوتے ہوئے محروم ہو جاتے ہیں۔ (بہارِ شریعت،اصحابِ فرائض کا بیان،۳ب/۱۱۲۶)واللہ اعلم بالصواب
کتبہ
محمد اُسامہ قادری
ایک تبصرہ شائع کریں