اتوار، 29 دسمبر، 2024

(سوکاسامان پانچ سو میں بیچنا کیساہے؟)

(سوکاسامان پانچ سو میں بیچنا کیساہے؟)

 السلام علیکم ورحمة اللّٰه وبرکاته 
بعد سلام علماء کرام کی بارگاہ میں عرض خدمت یہ ہے کہ تجارت میں نفع کے سلسلے میں شریعت مطہرہ کا کیا حکم ہے مثلا 100 روپے کی چیز کو 500 یا ہزار روپے میں بیچ سکتے ہیں یا نہیں ؟بحوالہ جواب عنایت فرمائیں 
 المستفتی: لئیق احمد رضوی بسواری کڑا کوشامبی

وعلیکم السلام ورحمۃ اللّٰه وبرکاته 
بسم اللّٰه الرحمٰن الرحیم
الجواب بعون الملک الوھاب

ہر آدمی اپنی چیز کا مالک ہے جتنے میں چاہے بیع کرسکتا ہے شرعاً اس میں کوئی حرج نہیں بشرطیکہ وہ جھوٹ نہ بولے اور لینے والا راضی ہو مثلاً کوئی آدمی اپنی ایک سو روپے کی چیز پانچ سو روپے یا ایک ہزار میں آپسی رضامندی سے بیع کرسکتا ہے، کما قال اللّٰه تعالیٰ: إلا أن تكون تجارة عن تراض منكم“ترجمہ کنزالایمان: مگر یہ کہ کوئی سودا تمہاری باہمی رضامندی کا ہو۔(سورۃ النساء، پ ۵، الآیۃ ٢٩)

       مجدد اعظم سیدی اعلیٰ حضرت امام احمد رضا خاں متوفی ١٣٤٠ھ علیہ الرحمہ نے تحریر فرمایا ہے کہ:”اپنے مال کا ہر شخص کو اختیارہے چاہے کوڑی کی چیز ہزار روپیہ کو دے، مشتری کو غرض ہو لے ،نہ ہو نہ لے۔“(فتاوی رضویہ ، کتاب البیوع، باب بیع مطلق، جلد ١٧، صفحہ ٩٨، مطبوعہ رضا فاؤنڈیشن ،لاہور)

      اور فرمایا ہے کہ:”اشیاء فروختنی کے ایک چیز ہے مالک کو اپنی ملک پر نفع لینے بیع و شراء شرعی میں اختیار ہے جبکہ مشتری کی رضامندی ہو دس روپے کا تھان مشتری کی رضامندی سے سو روپے کو بیچے تو کچھ مضائقہ نہیں پھر وہ روپے چاہے نقد ٹھہریں خواہ قسط بندی سے۔ امام ابن الہمام فتح القدیر شرح ہدایہ میں فرماتے ہیں:لَوْ بَاعَ كَاغذةً بِأَلْفٍ يَجُوزُ وَلَا يُكْرَهُ اھ.ترجمہ: اگر کاغذ کا ایک ٹکڑا ہزار درہم کے بدلے میں بیچا تو جائز ہے اور اس میں کراہت نہیں ہے۔(فتاویٰ رضویہ، کتاب البیوع، باب الصرف، جلد ۱۷، صفحہ ٦١٦، مطبوعہ رضا فاؤنڈیشن لاہور)

      حضور فقیہ ملت مفتی جلال الدین احمد الامجدی علیہ الرحمہ نے تحریر فرمایا ہے کہ:”بیشک قیمت خرید سے بہت زیادہ دام بڑھا بیچنا کوئی گناہ نہیں کہ ہرشخص کو اختیار ہے چاہے تو ایک رو پئے کی چیز ہزار روپئے میں بیچے خریدار کو غرض ہو تو لے، شخص مذکور اگر بہت زیادہ دام بڑھا کر بیچتا ہے تو اس میں خود اس کا نقصان ہے کہ لوگ اس کو چھوڑ کر ایسے شخص سے خریدیں گے جو کم نفع لیتا ہے۔(فتاویٰ فیض الرسول، جلد ٢، صفحہ ٣٤٧، مطبوعہ اکبر بک سیلرز لاہور)واللّٰه تعالیٰ أعلم بالصواب 

کتبہ
عبد الوکیل صدیقی نقشبندی پھلودی راجستھان الھند 
خادم الجامعۃ الصدیقیہ سوجا شریف باڑمیر راجستھان الھند 
٢٧ جمادی الاخر ١٤٤٦ھ۔ ٢٩ دسمبر ٢٠٢٤ء۔ بروز اتوار

ایک تبصرہ شائع کریں

Whatsapp Button works on Mobile Device only