اتوار، 29 دسمبر، 2024

(خواب میں احتلام ہواتوکیاحکم ہے؟)

 (خواب میں احتلام ہواتوکیاحکم ہے؟)
السلام علیکم ورحمتہ اللہ وبرکاتہ 

کیا فرماتے ہیں علمائے کرام و مفتیانِ ذوی الاحترام مندرجہ ذیل مسئلہ کے بارے میں کہ زید کو حالت نیند میں لگا کہ احتلام ہوا ہے لیکن بیدار ہونے کے بعد کپڑے پر کوئی بھی اثر نہیں ملا تو اب طلب امر یہ ہے کہ کیا زید پر غسل کرنا فرض ہے یا نہیں؟برائے مہربانی مدلل ومفصل جواب عنایت فرمادیں عین نوازش ہوگی 
المستفتی محمد ارمان رضا رضوی ضلع مدھوبنی بہار

وعلیکم السلام ورحمتہ اللہ وبرکاتہ
الجواب بعون الملک الوہاب

صورت مسؤلہ میں زید پر غسل واجب نہیں احتلام ہونا یاد ہے لیکن اس کا اثر کپڑے یا بدن پر نہیں تو اس پر غسل واجب نہیں حضور صدر شریعہ بدر الطریقہ علامہ مفتی امجد علی اعظمی رضوی علیہ الرحمہ رقم طرازہیں:اگر احتلام یاد ہے مگر اس کا کوئی اثر کپڑے وغیرہ پر نہیں غسل واجب نہیں (بہار شریعت حصہ دوم صفحہ نمبر 321 مطبوعہ دعوت اسلامی)

ایک اور مقام پر فرماتے ہیں رات کو احتلام ہوا جاگا تو کوئی اثر نہ پایا وضو کر کے نماز پڑھ لی اب اس کے بعد منی نکلی غسل اب واجب ہوا اور وہ نماز ہو گئی(بہار شریعت جلد اول حصہ دوم صفحہ نمبر 322 مطبوعہ دعوت اسلامی)

یعنی رات کا احتلام ذہن میں ہے لیکن اس کا کوئی اثر نہیں ہے تو غسل واجب نہ ہوگا.واللہ اعلم بالصواب
العبدابوالثاقب محمد جواد القادری واحدی لکھیم پوری

ایک تبصرہ شائع کریں

Whatsapp Button works on Mobile Device only