(عاشورہ کی دعاء؟)
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکا تہ
مسئلہ:۔کیا فرماتے ہیں علمائے کرام اس مسئلہ میں کہ عاشورہ کی دعاء جو شخص پڑھ لے یا سن لے تو ایک سال تک موت نہ آئے گی یہ روایت امام زین العابدین کے طرف منسوب کی جاتی کیا یہ روایت درست ہے؟ بینوا توجروا المستفتی:۔حسنین رضا قادری احمدآباد گجرات
وعلیکم السلام ورحمۃ اللہ و بر کا تہ
بسم اللہ الرحمن الرحیم
الجواب بعون الملک الوہاب
شیخ الحدیث حضرت علامہ عبد المصطفی اعظمی علیہ الرحمہ ارشاد فرماتے ہیںکہ دسویں محرم الحرام کو جو کوئی دعائے عاشوراء پڑھے گا اس کی برکت سے عمر میں خیر (بھلائی) و برکت ہوگی اور زندگی میں فلاح (کامیابی) اور نعمت حاصل ہوگی ان شاءاللہ عزوجل۔(جنتی زیور 159مکتبۃالمدینہ کراچی)
دعائےعاشوراء:۔بِسْمِ اللّٰہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ"یَاقَابِلَ تَوْبَةِ اٰدَمَ یَوْمَ عَاشُوْرَآءَ یَافَارِجَ کَرْبِ ذِی النُّوْنِ یَوْمَ عَاشُوْرَآءَ یَاجَامِعَ شَمْلِ یَعْقُوْبَ یَوْمَ عَاشُوْرَآءَ یَاسَامِعَ دَعْوَةِمُوْسٰی وَھٰرُوْنَ یَوْمَ عَاشُوْرَآءَ یَامُغِیْثَ اِبْرَاھِیْمَ مِنَ النَّارِ یَوْمَ عَاشُوْرَآءَ یَارَافِعَ اِدْرِیْسَ اِلَی السَّمَآءِ یَوْمَ عَاشُوْرَآءَ یَامُجِیْبَ دَعْوَةِصَالِحٍ فِی النَّاقَةِیَوْمَ عَاشُوْرَآءَ یَانَاصِرَسَیِّدِنَامُحَمَّدٍصَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ یَوْمَ عَاشُوْرَآءَ یَارَحْمٰنَ الدُّنْیَاوَالْاٰخِرَةِ وَرَحِیْمَھُمَا صَلِّ عَلٰی سَیِّدِنَامُحَمَّدٍ وَعَلٰی اٰلِ سَیِّدِنَامُحَمَّدٍ وَصَلِّ عَلٰی جَمِیْعِ الْاَنْبِیَآءِ وَالْمُرْسَلِیْنَ وَاقْضِ حَاجَاتِنَافِی الدُّنْیَاوَالْاٰخِرَةِ وَاَطِلْ عُمْرَنَافِی طَاعَتِکَ وَمَحَبَّتِکَ وَرِضَاکَ وَاَحْیِنَا حَیٰوةًطَیِّبَةً وَتَوَفَّنَاعَلَی الْاِیْمَانِ وَالْاِسْلَامِ بِرَحْمَتِکَ یَااَرْحَمَ الرَّاحِمِیْنَ اَللّٰھُمَّ بِعِزِّالْحَسَنِ وَاَخِیْہِ وَاُمِّہٖ وَاَبِیْہِ وَجَدِّہٖ وَبَنِیْہِ فَرِّجْ عَنَّامَانَحْنُ فِیْہِ"
پھر سات بار یہ پڑھے:۔سُبْحٰنَ اللّٰہِ مِلْءَالْمِیْزَانِ وَمُنْتَھَی الْعِلْمِ وَمَبْلَغَ الرِّضٰی وَزِنَةَ الْعَرْشِ لَامَلْجَاَ وَلَامَنْجَاَ مِنَ اللّٰہِ اِلَّا اِلَیْہِ سُبْحٰنَ اللّٰہِ عَدَدَ الشَّفْعِ وَالْوَتْرِ وَعَدَدَ کَلِمَاتِ اللّٰہِ التَّآمَّاتِ کُلِّھَا نَسْئَلُکَ السَّلَامَةَ بِرَحْمَتِکَ یَااَرْحَمَ الرَّاحِمِیْنَ وَھُوَ حَسْبُنَا وَنِعْمَ الْوَکِیْلُ نِعْمَ الْمَوْلٰی وَنِعْمَ النَّصِیْرُ وَلَاحَوْلَ وَلَاقُوَّةَاِلَّابِاللّٰہِ الْعَلِیِّ الْعَظِیْمِ وَصَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلٰی سَیِّدِنَامُحَمِّدٍ وَّعَلٰی اٰلِہٖ وَصَحْبِہٖ وَعَلَی الْمُؤْمِنِیْنَ وَالْمُؤْمِنَاتِ وَالْمُسْلِمِیْنَ وَالْمُسْلِمَاتِ عَدَدَ ذَرَّاتِ الْوُجُوْدِوَعَدَدَمَعْلُوْمَاتِ اللّٰہِ وَالْحَمْدُلِلّٰہِ رَبِّ الْعٰلَمِیْنَ(مدنی پنج سورہ صفحہ۳۲۲؍تا ۳۲۴؍ مکتبۃالمدینہ کراچی)
فائدہ:۔ اور ایک کتاب میں دعائے عاشوراء کے حوالے سے امام زین العابدین رضی اللّٰہ تعالٰی عنہ کا یہ فرمان موجود ہے کہ جو عاشوراء (10محرم الحرام ) والے دن طلوعِ آفتاب سے غروبِ آفتاب کے درمیان اس دعا کو خود پڑھ لے یا کسی سے پڑھوا کر سن لے تو اس سال ان شاءاللہ عزوجل اس کو موت نہیں آئے گی اور عجیب اتفاق ہے کہ اگر اس سال مرنا ہو تو اس کو یہ دعا پڑھنے یا سننے کی توفیق ہی نہیں ملے گی۔(مجموعہ وظائف صفحہ۱۰۶مطبوعہ مکتبہ رضویہ)
نوٹ: ۔مگر امام زین العابدین رضی اللّٰہ تعالٰی عنہ کا یہ فرمان جس کتاب میں موجود ہے اس میں حوالہ موجود نہیں اور نہ وہ خود معتبر کتاب ہے۔مجموعہ اعمال رضا حصہ دوم صفہ ۱۱۲. پر بھی ایسا ہی لکھا ہے مگر اس کتاب میں بھی کسی معتبر کتاب سے حوالہ نہیں ہے اس لئے اس پر بھی اعتبار نہیں کیا جا سکتا ۔واللہ اعلم بالصواب
کتبہ
محــــمد معصــوم رضا نوری
ایک تبصرہ شائع کریں