(کیا کوئی عورت کوٹ کچہری کرسکتی ہے؟)
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ
مسئلہ:۔کیا فرماتے ہیں علمائےکرام اس مسئلہ میں کہ کیا کوئی عورت کوٹ کچہری جا سکتی ہے برائے کرم حوالے کے ساتھ جواب دیکر شکریہ کا موقع عنایت فرمائیں کرم نوازی ہوگی۔
المستفتی:۔ غلام غوث سیونی ایم پی
وعلیکم السلام ور حمۃ اللہ وبرکاتہ
بسم اللہ الرحمن الرحیم
الجواب بعون الملک الوہاب
صورت مستفتسرہ میں عورت کوٹ کچہری جا سکتی ھے مگر شرعی پردے اور اپنے محرم کے ساتھ ۔(اپنے بھائی چچا بڑے، ابو، دادا، ماما،وغیرہ جو لوگ محرم آتے ہیں.اور غیر محرم کے ساتھ جانا جائز نہیںاگر باہر نکلنے میں اس کے کپڑے خلاف شرع ہوتے ہیں مثلاً اتنا باریک یا چست کپڑا پہنے کہ بدن کے اعضا جھلکے جیسے چست برقعہ یا اتنا اونچے پہنے کہ ستر عورت کا خیال نہ کرے جیسے اونچی کرتی پیٹ کھلا ہوا ہو یا بے طوری سے اوڑھے یا پہنے جیسے دوپٹہ سے سر ڈھکا اس طرح کہ کچھ حصہ بالوں کا ڈھکا ہوا ہے اور کچھ حصہ کھلا ہوایا زرق برق پوشاک کہ جس پر نگاہ پڑے اور احتمال فتنہ ہو یا اسکے اقوال و افعال میں آثار بد وضعی پائے جائے تو ایسی حالت میں کورٹ کچہری جانا ناجائز و گناہ ہے ۔وھکذا فتاوی فیض الرسول جلد اول صفحہ ۳۰۸۔
جیسا کہ حدیث شریف میں ہے: رسول اللہﷺ نے فرمایا کہ عورت پردے میں رہنے کی چیز ہے جس وقت وہ بے پردہ ہوکر باہر نکلتی ہے تو شیطان اس کو جھانک جھانک کر دیکھتا ہے۔(رواہ ترمزی جلد ۱ صفحہ ۱۴۰ بحوالہ جنتی زیور صفحہ۵۷)
معلوم ہوا کہ عورت اپنی ضرورت کے لئے کورٹ کچہری بازار وغیرہ جا سکتی ہے مگر اپنے محارم کے ساتھ اور شرعی پردے کے ساتھ اگر محارم نہ ھو تو ضرورت کے تحت تنہا بھی جاسکتی ھے جب کہ مسافت ۹۲کلو میٹر سے کم کا فاصلہ ہو۔وھو سبحانہ تعالی اعلم بالصواب
کتبہ
العبد محمد عمران قادری تنویری غفر لہ
ایک تبصرہ شائع کریں