منگل، 31 دسمبر، 2024

(کیا آیت درود سننے سے درود شریف پڑھنا واجب ہوجاتا ہے؟)

 (کیا آیت درود سننے سے درود شریف پڑھنا واجب ہوجاتا ہے؟)

السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ
مسئلہ:۔کیا فرماتے ہیں علمائےکرام اس مسئلہ میں کہ کیا آیت درود سننے کے بعد درود شریف پڑھنا واجب ہو جاتا ہے اور جو شخص نہ پڑھے اس کے لیے شرعی حکم کیا ہو گا ۔
          المستفتی:۔محمد وقاص عطاری فیصل آباد پاکستان
وعلیکم السلام ور حمۃ اللہ وبرکاتہ
بسم اللہ الرحمن الرحیم
الجواب بعون الملک الوہاب
  آیت درود میں دیے گئے حکم کی وجہ سے ہر مسلمان پر زندگی میں ایک مرتبہ درود شریف پڑھنا فرض ہےپھر جس محفل میں بھی آپ ﷺ کا اسم مبارک آئے محفل میں کم سےکم ایک مرتبہ درود پڑھنا لازم ہے، لیکن جب مذکورہ آیت  کی تلاوت کی جائے تو اس آیت کے سننے کی وجہ سے درود پڑھنا واجب نہ ہو گا، نیز جو شخص خود تلاوت کر رہا ہو اس پر بھی درود پڑھنا واجب نہیں، البتہ تلاوت سے فارغ ہو کر درود پڑھ لے تو بہتر ہےخیال رہے کہ جمعہ کے خطبہ کے دوران جب خطیب مذکورہ آیت خطبہ میں پڑھتا ہے اس وقت سننے والے کے لیے حکم یہ ہے کہ وہ یہ آیت سن کر زبان سے درود نہ پڑھیں ، بلکہ صرف دل ہی دل میں درود پڑھ لے، اسی طرح اگر نماز میں مذکورہ آیت تلاوت کی گئی تو نہ پڑھنے والے پر درود واجب ہو گا اور نہ ہی سننے والے پر۔
  الدر المختار وحاشيہ ابن عابدين (رد المحتار) جلد اول میں ہے: ثم قال: فتكون فرضاً في العمر، وواجباً كلما ذكر على الصحيح".
  وكذلك إذا ذكر النبي صلى الله عليه وسلم لا يجوز أن يصلوا عليه بالجهر بل بالقلب، وعليه الفتوى، رملي".(الفتاوى الهندية جلد ثالث صفحہ ۳۱۶ )
  ولو قرأ القرآن فمر على اسم النبي صلى الله عليه وآله وأصحابه فقراءة القرآن على تأليفه ونظمه أفضل من الصلاة على النبي صلى الله عليه وآله وأصحابه في ذلك الوقت، فإن فرغ ففعل فهو أفضل، وإن لم يفعل فلا شيء عليه، كذا في الملتقط (و کتب فقہ)
   لہٰذا معلوم ہوا کہ آیت درود پڑھنے یا سننے سے درود پڑھنا واجب نہیں ہے۔واللہ اعلم بالصواب
کتبہ
حقیر عجمی محمد علی قادر ی واحدی

ایک تبصرہ شائع کریں

Whatsapp Button works on Mobile Device only