منگل، 31 دسمبر، 2024

(عتل بعدذلک زنیم کاترجمہ حرامی کرنا کیسا ہے؟)

 (عتل بعدذلک زنیم کاترجمہ حرامی  کرنا کیسا ہے؟)

السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ
مسئلہ:۔کیا فرماتے ہیں علمائےکرام اس مسئلہ میں کہ عتل بعد ذالك زنيم ان كان ذامال و بنين  اس آیت کریمہ میں حرامی کہنا یہ کہاں تک درست ہے؟ برائے کرم جواب عنایت فرما کر شکریہ کاموقع عنایت فرمائیں۔
         المستفتی:۔ فقیرزین العابدین قادری ضلع بلرام پوریوپی
وعلیکم السلام ور حمۃ اللہ وبرکاتہ
بسم اللہ الرحمن الرحیم
الجواب بعون الملک الوہاب
  اشرف علی تھانوی نے اس آیت کا ترجمہ کرتے ہوئے حرام زادہ کا لفظ استعمال کیا ہےلیکن اعلٰی حضرت علیہ الرحمہ نے بہت نایاب ترجمہ کیا ہے کہ: جو نبیﷺ کی توہین کرے (اس کی اصل میں خطا ہے )(سورہ قلم آیت نمبر ۱۳)
  لہٰذا حرامی کہنے میں کوئی شرعی قباحت تو نہیں ہے مگر قرآن مجید الله کا کلام ہے ادب کو ملحوظ رکھنا احسن ہے ۔
  جیسا کہ تفسیر صراط الجنان میں ہے :{ عُتُلٍّ } سخت مزاج۔} اس آیت میں اس کافر کے دو عیب بیان کئے گئے ہیں کہ وہ طبعی طور پر بد مزاج اور بد زبان ہے اور ان تمام عیوب سے بڑھ کر اس کا عیب یہ ہے کہ وہ ناجائز پیداوار ہے تو اس سے خبیث اَفعال کے صادر ہونے میں کیا تعجب ہے۔
    ابو البرکات عبداللّٰہ بن احمد نسفی رَحْمَۃُاللّٰہِ تَعَالٰی عَلَیْہِ فرماتے ہیں ’’مروی ہے کہ ولید بن مغیرہ نے اپنی ماں  سے جا کر کہا : محمد (ﷺ) نے میرے بارے میں دس باتیں بیان فرمائی ہیں ،ان میں  سے ۹کے بارے میں تو میں جانتا ہوں کہ وہ مجھ میں موجود ہیں لیکن ان کی یہ بات کہ میں ناجائز پیداوار ہوں ، اس کا حال مجھے معلوم نہیں ، اب تو مجھے سچ سچ بتادے (کہ اصل حقیقت کیا ہے)ورنہ میں تیری گردن ماردوں گا۔ اِس پر اُس کی ماں  نے کہا کہ ’’تیرا باپ نامرد تھا ،اس لئے مجھے یہ اندیشہ ہوا کہ جب وہ مرجائے گا تو اس کا مال دوسرے لوگ لے جائیں  گے، تو(اس چیز سے بچنے کے لئے ) میں  نے ایک چَرواہے کو اپنے پاس بلالیا اور تو اس چرواہے کی اولاد ہے۔ ( مدارک، القلم، تحت الآیۃ: ۱۳، ص۱۲۶۷)۔واللہ اعلم بالصواب
کتبہ
محمد معصــوم رضا نوری عفی عنہ

ایک تبصرہ شائع کریں

Whatsapp Button works on Mobile Device only