منگل، 31 دسمبر، 2024

{بٹا ئی پر جانور دینا کیسا ہے؟}

 {بٹا ئی پر جانور دینا کیسا ہے؟}

السلام علیکم ورحمۃ اللہ و برکا تہ
مسئلہ:۔کیا فرماتے ہیں علمائے کرام اس مسئلہ میں کہ  زید نے اپنی بہن ہندہ کواپنی بکری پالنے کو دی اور کہا کہ تم اس کو پالو بکری جو بچہ چاہے ایک یا دو جنے گی ان میںاپنا آدھا آدھا حصہ ہوگا۔ کیا ایسا کرنا درست ہے؟ جواب عنایت فرمائیں۔ مہربانی ہوگی  
      المستفتی:۔صادق رضا قادری رامپوری
وعلیکم السلام ورحمۃ اللہ وبرکاتہ
بسم اللہ الرحمن الرحیم
الجواب بعون الملک الوھاب
   جانوروں کو بٹائی پر لینا دینا جائز نہیں جیسا کہ فتاوی عالمگیری میں ہے کہ '' وعلی ہذا اذا دفع البقرۃ الی الانسان بالعلف لیکون الحادث بینمہا نصفین فما حدث لصاحب البقرۃ و لذالک الرجل مثل العلف الذی علفہا اجر مثلہ فیما قام علیہ و علی ہذا اذا دفع دجاجۃ الی الرجل بالعلف لیکون البیض بینہما نصفین و الحیلۃ فی ذلک ان یبیع نصف البقرۃ من ذالک الرجل و نصف الدجاجۃ بثمن معلوم حتی تصیر البقرۃ و اجناسہا مشترکۃ بینہما فیکون الحادث منہا علی الشرکۃ کذا فی الظہیریۃ '' یعنی علی ہذا اگر اپنی گائے کسی آدمی کو دی کہ اس کو اپنے پاس سے چارہ دیا کرے بدیں شرط کہ جو پیدا ہوگا دونوں میں نصف نصف ہوگا تو شرکت روا نہیں ہے اور جو کچھ پیدا ہوا وہ گائے کے مالک کا ہوگا  اور اس شخص کو اس کے چارہ کا مثل اور اس کی پرداخت کا اجرالمثل ملے گا اور علی ھذا اگر مرغی یعنی ماکیان کسی شخص کو دی کہ دانہ دیا کرے اور شرط کرلی کہ انڈے دونوں میں نصف نصف ہوں گے یعنی کہا کہ تو یہ مرغی لے جا اور اس کو اپنے پاس سے دانہ دیا کر بدیں شرط کہ اس کے انڈے دونوں کے درمیان نصف نصف ہوں گے تو بھی یہی حکم ہے اور اس میں حیلہ یہ ہے کہ نصف گائے یا نصف مرغی یا نصف پیلہ (ریشم کے کیڑے) کے انڈے اس شخص کے ہاتھ بعوض ثمن معلوم کے فروخت کر دے حتی کہ گائے یا مرغی یا پیلہ کے انڈے دونوں میں مشترک ہوجائیں پھر جو کچھ حاصل ہوگا وہ دونوں میں شرکت پر ہوگا ایسا ہی ظہیریہ میں ہے۔اھ (فتاوی عالمگیری ج۲؍ص ۳۳۵؍ الباب السادس فی الشرکۃ الفاسدۃ)
   اور فتاوی شامی میں ہے کہ '' وعلی ہذا دفع البقرۃ بالعلف لیکون الحادث بینہما نصفین فما حدث فہو لصاحب البقرۃ و للاخرۃ مثل علقۃ و اجر مثلہ '' اھ  (ج۶؍ص۳۹۴؍ مطلب یرجع القیاس)
  اور فقہ حنفی کی مشہور کتاب بہار شریعت میں ہے کہ بعض لوگ بکری بٹائی پر دیتے ہیں کہ جو کچھ بچے پیدا ہوں گے دونوں نصف نصف لیں گے یہ اجارہ بھی فاسد ہے بچے اس کے ہیں جس کی بکری ہے دوسرے کو اس کام کی اجرت مثل ملے گی ۔ اھ (بہار شریعت ج ۳؍ ص ۱۵۱)واللہ اعلم بالصواب
کتبہ
کریم اللہ رضوی

ایک تبصرہ شائع کریں

Whatsapp Button works on Mobile Device only