منگل، 31 دسمبر، 2024

(ہندو کوئی چیز مسلمانوں کو دے تو کیا حکم ہے؟)

(ہندو کوئی چیز مسلمانوں کو دے تو کیا حکم ہے؟)

السلام علیکم ورحمۃ اللہ و برکا تہ
مسئلہ:۔کیا فرماتے ہیں علمائے کرام اس مسئلہ میں کہ ایک ہندو نے اپنے لڑکے کی شادی میں  مسلمانوں کو کچا راشن  دیا کیا اسکا کھانا صحیح ہے لہٰذا قرآن وحدیث کی روشنی میں جواب عنایت فرمائیں آپکی نوازش ہوگی، المستفتی محمد علی بریلی شریف
وعلیکم السلام ورحمۃ اللہ وبرکاتہ
بسم اللہ الرحمٰن الرحیم
الجواب بعون الملک الوھاب
  مسلمانوں کو کفار سے زیادہ خلط ملط نہیں رکھنا چاہیے نا کہ ان کے یہاں  دعوت میں شریک ہوں کیوں کہ ان کے یہاں جانا عرفا بھی نہایت قبیح ہے  لہٰذا بچنا چاہیے جیسا کہ حضور صدر الشریعہ علیہ الرحمہ والرضوان تحریر فرماتے ہیں کہ مسلمانوں کو کافروں سے مطلقاً اجتناب کرنا چاہیے نہ کہ ان کفار سے خلط کہ ان کی دعوت میں شریک ہو، جن کے یہاں جانا اور کھانا عرفا بھی نہایت قبیح ہے،، (فتاوی امجدیہ جلد چہارم صفحہ ۱۸٤)
   لیکن اگر کافر نے خود ہی کچا راشن دے دیا ہے تو مال موذی نصیب غازی سمجھ کر کھانے میں حرج نہیں، واللہ تعالیٰ اعلم بالصواب          
کتبہ
محمد معصوم رضا نوریؔ عفی عنہ

ایک تبصرہ شائع کریں

Whatsapp Button works on Mobile Device only