منگل، 31 دسمبر، 2024

(یادگار کے لئے قبر کی تصویر نکالنا کیسا ہے؟)

 (یادگار کے لئے قبر کی تصویر نکالنا کیسا ہے؟)

اَلسَـلامُ عَلَيْـڪُم وَرَحْمَـةُ الــلّٰــهِ وَبَـــرْڪَاتُـهُ‎
مسئلہ:۔کیا فرماتے ہیں علمائے کرام اس مسئلہ میں کہ زید کی والدہ کا انتقال ہوگیا اور تدفین بھی ہوگئی بکر کہتا ہے کہ زید اپنی والدہ کے قبر کی تصویر نکال لو یادگار کے طور پر تو کیا تصویر نکالنا درست ہے اور بکر پر کیا حکم شرعی ہے قرأن و حدیث کی روشنی میں جواب عنایت فرمائیں ۔
المستفتی: ۔مولانا محمد ہدایت حسین گونڈوی

وعلیکم السلام ورحمۃ اللہ وبرکاتہ
بسم اللہ الرحمٰن الرحیم
الجواب بعون الملک الوہاب

  یاد گار کے لیے قبر کی تصویر لینے میں کوئی شرعی قباحت نہیں کیوں کہ حدیث شریف میں جاندار کے تصویر کی ممانعت آئی ہے غیر جاندار کی تصویر کھینچنے میں کوئی شرعی قباحت نہیں بکر پر کوئی شرعی حکم نہیں لگے گا ،  "لعدم مانع الشرعى " مانع شرعی کے نہ ہونے کی وجہ سے ، اصل اشیاء میں اباحت ہے۔الاشباہ والنظائز میں ہے : الاصل فى الأشياء إباحة " (صفحہ۵۶؍دار الکتب العلميہ بیروت لبنان)۔واللہ تعالیٰ اعلم بالصواب
کتبہ
فقیر محمد معصوم رضا نوریؔ عفی عنہ،

ایک تبصرہ شائع کریں

Whatsapp Button works on Mobile Device only