منگل، 31 دسمبر، 2024

( پوربی نعت پڑھنا کیسا؟)

 ( پوربی نعت پڑھنا کیسا؟)

اَلسَـلامُ عَلَيْـڪُم وَرَحْمَـةُ الــلّٰــهِ وَبَـــرْڪَاتُـهُ‎
مسئلہ:۔کیا فرماتے ہیں علمائے کرام اس مسئلہ میں کہ پوربی نعت پڑھنا درست ہے کی نہیں شریعت کا کیا حکم ہے ؟        المستفتی: ۔نعمت علی بدلہ چوراہا
وعلیکم السلام ورحمۃ اللہ وبرکاتہ
بسم اللہ الرحمٰن الرحیم
الجواب بعون الملک الوہاب
  درست ہے خواہ کسی زبان میں ہو بشرطیکہ اس نعت میں خلاف ادب و تعظیم کوئی لفظ استعمال نہ کیا گیا ہو حضور صدرالشریعہ علیہ الرحمہ فرماتے ہیں کہ ”علامت محبت یہ ہے کہ شان اقدس میں جو الفاظ استعمال کیے جائیں ادب میں ڈوبے ہوئے ہوں کوئی ایسا لفظ جس میں کم تعظیمی کی بو بھی ہو کبھی زبان پر نہ لائیں اگر حضور کو پکاریں تو نام پاک کے ساتھ ندا نہ کریں کہ یہ جائز نہیں بلکہ یوں کہے یا نبی اللہ یا رسول اللہ یا حبیب اللہ۔( بہارشریعت ح۱؍ص۲۱؍ مطبوعہ قادری کتاب گھر اسلامیہ مارکیٹ بریلی شریف)
  پوربی زبان میں تصغیر کے الفاظ کثرت سے استعمال کیے جاتے ہیں اگر یہ الفاظ حضور کی جانب منسوب ہوں تو قطعاً ناجائز و حرام ہیں جیسے لفظ ”مُکھڑوا“ اور ”انکھڑیاں“ اور ان کے مثل دوسرے الفاظ۔ کما قال الامام احمد رضا علیہ الرحمہ ”المعتمدالمستد“صفحہ۱۵۱
  مفتی بدرالدین احمد قادری رضوی علیہ الرحمہ فرماتے ہیں :کہ سرکار کی مقدس چادر کو چدریا“ سرکار کے مقدس راستے کو ڈگریا“سرکار کے بابرکت نگر کو نگریا“سرکار کے چہرہ انور کو مکھڑا سرکار کے مقدس آنگن کو انگنوا سرکار کی قدسی نظر کو نظریا اور نجریا سرکار کے مقدس کاشانہ کو بکھریا سرکار کی ذات قدسی کو عربی سنوریا“یا عربی سجنوا -بولنا پڑھنا اورلکھنا تحقیرکی صورت میں کفر اور محبت کی صورت میں کفر نہیں مگر حرام ضرور ہے ( مفہوم؍مقالہ نورانی مع ردّ تقویۃالایمان شائع کردہ رضا اکیڈمی ممبئی  صفحہ۹؍۱۰)
  تفصیل کے لیے مفتی بدرالدین احمد قادری رضوی علیہ الرحمہ کی تصنیف ”مقالہ نورانی مع رد تقویۃالایمان کا مطالع ضرور کریں خاص کر شعراء حضرات مذکورہ حوالہ جات سے ثابت ہوا کہ اگر اس طرح کے جملے کلام میں استعمال کیا تو توبہ کرے۔واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
کتبہ
معظم علی قادری غفر لہ القوی

ایک تبصرہ شائع کریں

Whatsapp Button works on Mobile Device only