منگل، 31 دسمبر، 2024

(الحب فی اللہ والبغض فی اللہ" کی وضاحت)

 (الحب فی اللہ والبغض فی اللہ" کی وضاحت)

اَلسَـلامُ عَلَيْـڪُم وَرَحْمَـةُ الــلّٰــهِ وَبَـــرْڪَاتُـهُ‎
مسئلہ:۔کیا فرماتے ہیں علمائے کرام اس مسئلہ میں کہ اللہ کے لئے دوستی اور اللہ کے لئے دشمنی اس کی وضاحت فرما دیجئےمہر بانی ہوگی۔
المستفتی: ۔محمد طارق رضا قادری راج محل , صاحب گنج , جھارکھنڈ

وعلیکم السلام ورحمۃ اللہ وبرکاتہ
بسم اللہ الرحمٰن الرحیم
الجواب بعون الملک الوہاب

  قال رسول الله صلي الله عليه وسلم افضل الاعمال الحب في الله والبغض في الله۔ رسول الله صلی الله علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا تمام اعمال میں افضل عمل یہ ہے کہ کسی سے محبت کرے تو اللہ تعالی کے لیے اور کسی سے نفرت و عداوت کرے تو اللہ تعالی کے لئے۔(ابوداؤد شریف ج۴؍ص ۲۶۴)

  اور اسی حدیث شریف کی وضاحت فرماتے ہوئےمفسر شہیر حکیم الامت علامہ مفتی احمد یار خان نعیمی رحمۃ الله علیہ فرماتے ہیں: حقیقت یہ ہے کہ نماز زکوئی جہاد بھی الحب فی اللہ کی شاخیں ہیں کہ مومن ان اعمال سے اللہ تعالی کے لئے محبت کرتا ہے اور تمام گناہوں سے نفرت والبغض فی الله کی شاخیں ہیں کہ مومن تمام گناہوں سے نفرت اللہ تعالی کے لیے کرتا ہے ۔(مرقات ج۹؍ص۲۵۹)

  علماء فرماتے ہیں ایسی محبت جس میں ریا نمائش اور خواہش نفسانی کی آمیزش نہ ہو تو یہ افضل اعمال میں سے ہے جیسے آج کل لوگ اپنے مقصد کے لئے دوستی اور اپنے مقصد کے لیے دشمنی کرلیتے ہیں یہ اس حدیث شریف کا مطلب قطعاً نہیں بلکہ کسی نیک آدمی سے محض دلی خوشی کی بنیاد پر محبت نہ کرنا بلکہ اس کے ایمان عرفان کی بنیاد پر اس سے محبت کرنا الحب فی الله ہے اور برے شخص سے محض ذاتی انتقال کے علاوہ اس کے گناہ و کفر کی وجہ سے نفرت و دشمنی کرنا  افضل اعمال میں داخل ہے اور یہ والبغض فی الله ہے ۔(مرآۃ المناجیح ج۶؍ ص۶۰۱)والله اعلم بالصواب 
کتبہ
العبد ابوالثاقب محمد جواد القادری واحدی لکھیم پوری

ایک تبصرہ شائع کریں

Whatsapp Button works on Mobile Device only