(لا جواب دعا)
السلام علیکم ورحمۃ اللہ و برکا تہ
مسئلہ:۔ علمائے کرام کی بار گاہ میں عرض ہے کہ رہنمائی فرمائیں اللھم اغننی بحلالک عن حرامک واکفنی بفضلک عن من سواک کس کتاب میں ہے حوالے ضرورت ہے
المستفتی:۔ جمشید رضوی رضا نگر
وعلیکم السلام ورحمۃ اللہ وبرکاتہ
بسم اللہ الرحمن الرحیم
الجواب بعون الملک الوہاب
یہ دعا بہت سی کتابوں میں ہے مگر ترمذی شریف میں یوں ہے ’’عَنْ عَلِيٍّ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ، أَنَّ مُكَاتَبًا جَاءَهُ، فَقَالَ: إِنِّي قَدْ عَجَزْتُ عَنْ كِتَابَتِي فَأَعِنِّي، قَالَ: أَلَا أُعَلِّمُكَ كَلِمَاتٍ عَلَّمَنِيهِنَّ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لَوْ كَانَ عَلَيْكَ مِثْلُ جَبَلِ صِيرٍ دَيْنًا أَدَّاهُ اللَّهُ عَنْكَ ؟ قَالَ:قُلْ: اللَّهُمَّ اكْفِنِي بِحَلَالِكَ عَنْ حَرَامِكَ، وَأَغْنِنِي بِفَضْلِكَ عَمَّنْ سِوَاكَ‘‘حضرت علی رضی اللہ عنہ سے روا یت ہے کہ ایک مکاتب غلام نے ان کے پاس آ کر کہا کہ میں اپنی مکاتبت کی رقم ادا نہیں کر پا رہا ہوں، آپ ہماری کچھ مدد فرما دیجئیے تو انہوں نے کہا: کیا میں تم کو کچھ ایسے کلمے نہ سکھا دوں جنہیں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ہمیں سکھائے تھے؟ اگر تیرے پاس «صیر» پہاڑ کے برابر بھی قرض ہو تو تیری جانب سے اللہ اسے ادا فرما دے گا انہوں نے کہا کہو’’اللهم اكفني بحلالك عن حرامك وأغنني بفضلك عمن سواك‘‘اے اللہ! تو ہمیں حلال دے کر حرام سے کفایت کر دے، اور اپنے فضل ( رزق، مال و دولت ) سے نواز کر اپنے سوا کسی اور سے مانگنے سے بے نیاز کر دے۔( . ترمذی شریف حدیث نمبر ۳۵۶۳ ) واللہ تعالی ورسولہ اعلم
کتبہ
حقیر محمد علی قادری واحدی
ایک تبصرہ شائع کریں