بدھ، 30 اپریل، 2025

(جوڑا باندھ کر نماز پڑھنا کیساہے؟)

 (جوڑا باندھ کر نماز پڑھنا کیساہے؟)

السلام علیکم ورحمۃ اللہ و برکاتہ 
کیا فرماتے ہیں علماء دین اس مسئلہ کے بارے میں کے عورت کا جوڑا باندھ کر نماز پڑھنا کیسا ہے جواب عنایت فرمائیں ؟
 سایل : فیضان خان ایم پی 
وعلیکم السلام و رحمۃ اللہ و برکاتہ 
الجواب ،
عورت کو اپنے سروں کے بالوں کا جوڑا باندھ کر نماز پڑھنے میں شرعا کوئی حرج نہیں ہے ،ہاں اگر مرد جوڑا باندھ کر نماز پڑھتے ہیں تو ان کی نماز مکروہ تحریمی ہوگی ،
حدیث شریف میں ہے ،
حدثنا عبد الرزاق حدثنا سفيان عن مخول عن رجل عن ابي رافع قال نهى النبي صلى الله عليه وسلم ان يصلي الرجل وراسه معقوص ، حضرت ابو رافع رضی اللہ تعالی عنہ سے روایت ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ والہ وسلم نے انسان یعنی (مرد) کو اس حال میں نماز پڑھنے سے روکا ہے کہ اس کے سر کے بالوں کی (چوٹی جوڑا) بنی ہوئی ہو ،(مسند امام احمد بن حنبل مترجم ج 9 صفحہ نمبر 579 مکتبہ ادبی دہلی)
فتاوی رضویہ میں ہے 
جوڑا باندھنے کی کراہت مرد کے لئے ضرور ہے، حدیث میں صاف نھی الرجل ہے،عورت کے بال عورت ہیں پریشان ہوں گے تو انکشاف کا خوف ہے اور چوٹی کھولنے کا اسے غسل میں بھی حکم نہ ہوا کہ نماز میں کف شعر گندھی چوٹی میں ہے جب اس میں حرج نہیں جوڑے میں کیا حرج ہے، مرد کے لئے ممانعت میں حکمت یہ ہے کہ سجدے میں وہ بھی زمین پر گریں اور اس کے ساتھ سجدہ کریں کما فی المرقاۃ وغیرہ (جیسا کہ مرقات وغیرہ میں ہے) اور عورت ہرگز اس کے مامور نہیں، لاجرم امام زین الدین عراقی نے فرمایا: ھو مختص بالرجال دون النساء (یہ مردوں کے ساتھ مخصوص ہے نہ کہ عورتوں کےلئے۔ (ج 7 ص 299 ادبی دنیا دہلی)
واللہ تعالیٰ اعلم بالصواب 
کتبہ
محمد معراج رضوی واحدی

ایک تبصرہ شائع کریں

Whatsapp Button works on Mobile Device only