بدھ، 8 فروری، 2023

(ناپاکی میں جانور ذبح کرنا کیساہے؟)

(ناپاکی میں جانور ذبح کرنا کیساہے؟)


 کیافرماتے ہیں علمائے دین اگر زید نے کوئ ناپاکی کے عالم میں ذبح کیا توجانور ذبح ماناجائے گا
جواب عنایت فرمائیں نوازش ہوگی
سائل : قسیم بریلوی

الجواب بعون الملک الوھاب
بسم اللہ الرحمن الرحیم

جانور ذبح کرنے کے لیے طہارت (پاکی) کا ہونا ضروری نہیں بلکہ ایمان والے کا ہونا ضروری ہے اگر کوئی مسلمان جانور صحیح طور پر ذبح کرنا جانتا ہو اور حالت جنابت (یعنی ناپاکی) میں اللہ کا نام لیکرجانور ذبح  کیا جانور حلال ہو گیا ہاں افضل یہ ہے کہ  پاکی کی حالت میں جانور ذبح کرے !
 
   صدر الشریعہ مفتی امجد علی اعظمی رحمۃ اللہ علیہ سے سوال ہوا کہ جنبی مرد یا عورت یا تابع لڑکے کو جانور ذبح کرنا درست ہے یا نہیں؟  تو آپ رحمۃ اللہ علیہ جوابا ارشاد فرماتے ہیں کہ درست ہے جبکہ ذبح کرنا جانتے ہوں در مختار میں ہے *"فتحل ذبیحتھما ولو الذابح امرأۃ او صبیا یعقل التسمیة والذبح ویقدر"* (فتاوی امجدیہ، جلد ٣و،صفحہ ٣٠٠)

   فتاوی بحر العلوم میں ہے:”جانور ذبح کرنے کے لئے ذبح کرنے والے کا پاک  ہونا ضروری نہیں، اب اگر بے نہائے ہوئے بھی کسی نےجانور ذبح کردیا ، تو وہ حلال ہوجائے گا“ (فتاوی بحر العلوم، جلد ٤،صفحہ ٤٦٢)واللہ تعالی اعلم بالصواب

کتبہ
محمد مدثر جاوید رضوی
مقام۔ دھانگڑھا، بہادر گنج
ضلع۔ کشنگنج، بہار

ایک تبصرہ شائع کریں

Whatsapp Button works on Mobile Device only