السلام عليكم ورحمة الله برکاته مفتیان کرام کی خدمت میں یہ مسئلہ پیش ہے جواب دیکر عنداللہ ماجور ھو مسئلہ یہ ہے کہ امام صاحب فجر کی نماز میں پہلی رکعت میں سورہ الکہف کے چند ایات کی تلاوت فرمای اور دوسری رکعت میں سورہ قدر یعنی انا انزلناہ فی لیلۃالقدر کی تلاوت شروع کی بھول سے سورہ قدر کی اخری ایت کو چھوڑ دی اس کی جگہ سورہ کوثر کی بیچ کی ایت کو پڑھی تو اس حالت نماز میں کیا خرابی ھوی نماز ھوگی یا نہیں ھوگی یا سجدہ سہو یا پھر نماز لوٹانی ھوگی جواب عنایت فرمایں
الساٸل محمد یعقوب علی رضوی گجرات
وَعَلَيْكُم السَّلَام وَرَحْمَةُ اَللهِ وَبَرَكاتُهُ
الجواب بعون اللہ و رسولہ
صورت مسٶلہ میں نماز مکمل ہوگٸ کوٸی خرابی نہیں ہوٸی!
کیوں کہ سورہ ،، قدر ،،کی آخری آیت کے چھوٹ جانے اور ،، کوثر ،، کی بیچ کی آیت مل جانے سے معانی میں کوٸی خرابی و فساد واقع نہیں ہوا لہذا نماز ہوگٸ!
کیوں کہ قاعدہ کلیہ یہ ہے کہ سورہ پڑھنے میں اگر کسی بھی طرح کی کوٸی کمی یا بیشی ہوجاۓ اور اس سے فساد معنی لازم آٸیں تو ایسی صورت نماز نہیں ہوگی ورنہ ہوجاۓگی!
صورت مسٶلہ میں قدر کی آخری آیت چھوٹی اور اس سے پہلی والی کا معنیٰ ،، کہ فرشتے کام کےلیے اپنے رب کے حکم سے اترتے ہیں ،، اب اسکا اتصال ہوا کوثر کی بیچ والی آیت سے اسکا معنی ہے کہ ،، اپنےرب کےلیے نماز پڑھو ،، لہذا ان دونوں آیت کے مل جانے اور قدر کی آخری آیت چھوٹ جانےسے معانی میں کوٸی خرابی نہیں ہوٸی لہذا نماز ہوگٸ
{کماذکر فی کتب الفقہ}
واللہ و رسولہ اعلم
کتبہ
عبیداللّٰه حنفی بریلوی مقام دھونرہ ٹانڈہ ضلع بریلی شریف {یوپی}
٢٥/رجب المرجب/ ١٤٤٤ھ
١٧/فروری/ ٢٠٢٣ء
ایک تبصرہ شائع کریں