بدھ، 13 نومبر، 2024

(آب زمزم میں پانی ملاکر تقسیم کرناکیساہے؟)

(آب زمزم میں پانی ملاکر تقسیم کرناکیساہے؟)

السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ
مسئلہ: کیافرماتے ہیں مجیبان مسائل شرعیہ اس مسئلہ میں کہ آب زمزم میں پانی ملاکر تقسیم کرناکیساہے؟جیساکہ حج وعمرہ کرنے والےکم آب زمزم میں زیادہ گھر کاپانی ملا کر تقسیم کرتے ہیں کیایہ درست ہے جب کہ دودھ میں پانی ملانا جائز نہیں ہے تو زمزم میں کیاحکم ہے کیا یہ دھوکا دینا نہ ہوا؟ اگر پانی زیادہ مقدار میں ملاہے تو کھڑے ہوکر پینا کیساہے؟کتنا پانی ملایاجائے تو وہ آپ زمزم کا حکم باقی رہے گا؟مفصل ومدلل جواب عنایت فرماکر عند اللہ ماجور ہوں
المستفتیان: اراکین مسائل شرعیہ

وعلیکم السلام ورحمةاللہ وبرکاتہ 
الجواب بعون الملک الوھاب 

سب سے پہلے یہ بات واضح رہے کہ اگر عام پانی میں آب زم زم کا ایک قطرہ بھی ملا دیا جاۓ تو آب زم زم کی برکت باقی رہےگی۔اور حصول برکت کے لیے ایسا کرنا درست ہے۔

رہی بات آب زم زم میں عام پانی ملاکر تقسیم کرنےکی۔تو اگر آب زم زم کم لوگوں میں تقسیم کرنا ہو تو خالص آب زم زم پیش کرنا بہتر ہے۔لیکن اگر زیادہ لوگوں میں تقسیم کرنا ہو اور آب زم زم قلیل ہو تو اس میں عام پانی کو ملاکر تقسیم کرنا درست ہے۔البتہ اس بات کا خیال رہے کہ عام پانی ملانے کی صورت میں جس کو بھی دے تو اس بات کی وضاحت و صراحت کردی جاۓ کہ اس میں عام پانی( Normal Water ) بھی ملایا گیا ہے تاکہ وہ اسے خالص آب زم زم نہ سمجھے

اب رہی یہ بات کہ عام پانی کی آمیزش کے بعد آب زم زم کا حکم باقی رہےگا یا نہیں,پانی کھڑے ہو کر پینا ہوگا یا بیٹھ کر؟ 

تو اس کا جواب یہ ہے کہ اگر آب زم زم کی مقدار زیادہ ہو اور عام پانی کی مقدار کم ہو تو اس پانی کو آب زم زم کہا جاۓگا۔ اور پانی کھڑے ہوکر نوش کیا جاۓگا۔فقہ کا مشہور قاعدہ ہے "للاکثر حکم الکل" یعنی اکثر کے لیے کل کا حکم ہے۔اور اگر اس کے برعکس ہو یعنی عام پانی زیادہ اور آب زم زم کم مقدار میں ہو تو اس پانی کو آب زم زم کہنا درست نہیں۔اور اس صورت میں پانی بیٹھ کر پینا ہوگا۔

فتح القدیر میں ہے:"‌المغلوب ‌غير ‌موجود حكما حتى لا يظهر في مقابلة الغالب كما في اليمين".(كتاب الرضاع، ج ٣ ص ٤٥٢ دارالفكر)

یعنی: حکمی طور پر مغلوب غیر موجود ہوتا ہے جب تک کہ اس کے بالمقابل غالب ظاہر نہ ہو جیساکہ حلف کے معاملے میں ہوتا ہے,اور ایسا ہی الھدایة ج١ ص ٢١٨ پر ہے.واللہ تعالٰی و رسولہ الاعلٰی اعلم البصواب عزوجل و صلی اللہ تعالٰی علیہ و آلہ و سلم 
کتبہ: سید محمد نذیرالہاشمی سہروردی
شاہی دارالقضا و آستانئہ عالیہ غوثیہ سہروردیہ
بتاریخ ٩ جمادی الآخر ١٤٤٦ھ
بمطابق ١٢ نومبر ٢٠٢٤ء 
بروز سہ شنبہ ( منگل )

ایک تبصرہ شائع کریں

Whatsapp Button works on Mobile Device only