(امام کی آواز تشہد میں سنائی دے توکیاحکم ہے؟)
السلام علیکم و رحمۃ اللّٰہ و برکاتہ
کیا فرماتے ہیں علماۓدین و مفتیان شرع متین اس مسئلے میں کہ نماز جمعہ میں امام مائک پر نماز پڑھاتے ہیں دوران نماز تشہد و درود شریف اور دعائے ماثورہ پڑھنے کی آواز صاف سنائی دیتی ایسی صورت میں نماز ہوگی یا نہیں؟ جواب عنایت فرماکر شکریہ کا موقع دیں مہربانی ہوگی
کیا فرماتے ہیں علماۓدین و مفتیان شرع متین اس مسئلے میں کہ نماز جمعہ میں امام مائک پر نماز پڑھاتے ہیں دوران نماز تشہد و درود شریف اور دعائے ماثورہ پڑھنے کی آواز صاف سنائی دیتی ایسی صورت میں نماز ہوگی یا نہیں؟ جواب عنایت فرماکر شکریہ کا موقع دیں مہربانی ہوگی
المستفتی:غلام شفیع قادری محمد آباد غازی پور انڈیا
وعلیکم السلام ورحمةاللہ وبرکاتہ
بسم اللہ الرحمن الرحیم
الجواب بعون الملک الوھاب
سب سے پہلے میں اس بات کی وضاحت و صراحت کر دینا مناسب سمجھتا ہوں کہ لاؤڈ اسپیکر میں نماز کے جواز و عدم جواز سے متعلق فقہاۓکرام کی مختلف آرا ہیں اس بارے میں بعض فقہاۓکرام کا موقف یہ ہے کہ لاؤڈ اسپیکر میں نماز پڑھنا جائز نہیں پس تو ان کے نزدیک لاؤڈاسپیکر میں نماز سرے سے ہوگی ہی نہیں! اور بعض فقہاۓکرام نے اس بارے میں جواز کا حکم ارشاد فرمایا ہے تو ان کے مطابق نماز درست ہوگی!
لھذا جواز کے قائلین کے مطابق اگر امام صاحب اتنی آواز میں تشہد,درود شریف,دعاۓ ماثورہ وغیرہ پڑھتے ہوں کہ اگر اسپیکر نہ ہونے کی صورت میں امام صاحب کی آواز مقتدیوں کو نہ سنائی دیتی ہو تب تو نماز بلا کراہت درست ہوگی ورنہ بصورت دیگر نماز خلافت سنت ہوگی اور ایسی نماز کا اعادہ مستحب ہوگا!
کیوں نماز میں تشہد وغیرہ بلند آواز سے پڑھنا خلافت سنت ہے اور آہستہ آواز میں پڑھنا سنت ہےجیساکہ صدرالشریعةالاصغر حضرت عبیداللہ مسعود بن محمود تاج الشریعہ (المتوفٰی ٧٤٧) علیہ الرحمہ شرح وقایہ میں ہےفرماتے ہیں:"واتفقوا على إخفائه لقول ابن مسعود: من السُّنَّة أنْ يُخْفِي التشهد رواه أبوداود، والتِّرْمِذي"یعنی: نماز میں تشہد آہستہ پڑھنے پر فقہاۓکرام کا اتفاق ہے حضرت سیدنا عبداللہ بن مسعود رضی اللہ تعالٰی عنہ کے اس قول کے مطابق جو آپ نے ارشاد فرمایا اور وہ یہ ہے: "سنّت طریقہ یہ ہے کہ تشہد آہستہ آواز کے ساتھ پڑھی جاۓ!(شرح الوقاية: ج١ ص ٣٠٢)
بہار شریعت میں صدرالشریعہ حضرت علامہ مفتی امجد علی اعظمی علیہ الرحمہ فرماتے ہیں: "ثنا ودعا و تشہد بلند آواز سے پڑھا تو خلاف سنت ہوا مگر سجدہ سہو واجب نہیں " ( بہار شریعت ج١ ح ٤ سجدہ سہو کا بیان ص ٧١٥ مکتبةالمدینة دعوت اسلامی )واللہ تعالٰی و رسولہ الاعلی اعلم بالصواب
عزوجل و صلی اللہ تعالٰی علیہ و آلہ و سلم
کتبہ
عزوجل و صلی اللہ تعالٰی علیہ و آلہ و سلم
کتبہ
سید محمد نذیرالہاشمی سہروردی
شاہی دارالقضا و آستانئہ عالیہ غوثیہ سہروردیہ داہود شریف الھند
بتاریخ ٢٤جمادی الاول١٤٤٦ھ
بمطابق ٢٧ نومبر٢٠٢٤ء
بروز چہار شنبہ ( بدھ )
شاہی دارالقضا و آستانئہ عالیہ غوثیہ سہروردیہ داہود شریف الھند
بتاریخ ٢٤جمادی الاول١٤٤٦ھ
بمطابق ٢٧ نومبر٢٠٢٤ء
بروز چہار شنبہ ( بدھ )
ایک تبصرہ شائع کریں