جمعرات، 14 نومبر، 2024

(مسجد کےمائک سے دعوت کا اعلان کرناکیساہے؟)

 (مسجد کےمائک سے دعوت کا اعلان کرناکیساہے؟)

السلام علیکم و رحمۃ اللہ و برکاتہ 
کیا فرماتے ہیں علمائے کرام و مفتیان عظام کہ مسجد کا مائک اپنے ذاتی کام کے لیے استعمال کر سکتے ہیں یا نہیں؟ مثلاً میں نے ایک گاؤں میں دیکھا کی مسجد کے مائک سے ایک اعلان ہوا کہ آج فلاں شخص کے گھر شادی کی دعوت گاؤں کے تمام افراد کی ہے تو کیا مسجد کے مائک سے ایسا اعلان کرنا درست ہے ؟ اگر نہیں تو جس نے اعلان کیا اور جس نے اعلان کرنے کو کہا اس پر شریعت کا کیا حکم ہے ؟

دوسرا یہ کی اولیاء کرام کے عرس کے موقع پر گاؤں والوں سے چندہ جمع کر کے تبرک بنایا جاتا ہے اور فاتحہ خوانی کے بعد مسجد کے مائک سے اعلان کیا جاتا ہے کی سب لوگ اپنا اپنا تبرک لے جائیں

کیا اس طرح اعلان مسجد کے مائک سے کرنا جائز ہے اگر نہیں تو شریعت کا کیا حکم ہے ؟ دونوں ہی جگہ سے معلوم کیا گیا تو پتا چلا کہ یہاں ایسا ہی ماحول ہے
نام : مجسم حسین غازی پور

وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاتہ  
الجواب بعون الملک الوھاب 

جو چیزیں  جس مقصد کے لیے  وقف کی گئی ہے اس کو اسی مقصد میں  استعمال کرنا چاہئے اس کے علاوہ دیگر کام میں استعمال کرنا شرعا جائز نہیں ہے. ہاں اگر چندہ دینےیا واقف کی اجازت ملی ہوتو اعلان کرسکتے ہیں یونہی اگر وہاں کاعرف عام ہو اور چندہ دینے والوں کو یا واقف کومعلوم ہو پھر بھی منع نہ کئے ہوں جب بھی اعلان کرسکتے ہیں
 
 علامہ نظام الدین حنفی و جماعت علماء ہند فرماتے ہیں "ولا يجوز تغيير الوقف عن هيئته"(فتاوی ہندیہ جلد 2 کتاب الوقف   الباب الرابع عشر في المتفرقات ص 441 مکتبہ دارالکتب العلیمہ بیروت  لبنان )

سیدی سرکار اعلی حضرت امام احمد رضا محدث بریلوی قدس سرہ القوی فرماتے ہیں کہ "مسلمانوں کو تغیر  وقف کا کوئی اختیار نہیں  تصرف آدمی اپنی ملک میں کرسکتا ہے وقف مالک حقیقی جل اسلامی ملک خاص ہے اس کے بے اذن دوسرے کو اس میں  کسی کا تصرف کا اختیار نہیں" (فتاوی رضویہ شریف جلد 16 ص 233 مکتبہ رضا فاؤنڈیشن لاہور )
فتاوی فقیہ ملت ہے "بہر صورت  مجالس خیر کے علاوہ دیگر دنیوی مجلسوں میں استعمال کی اجازت نہیں.اور اگر واقف نے اجازت نہیں دی مگر وہ جانتا تھا کہ اس سے موت کا بھی اعلان ہوگا یا چندہ  سے لاؤڈ اسپیکر خریدا گیا اور ہر چندہ دینے والا جانتا تھا کہ اس سے موت کا بھی اعلان ہوگا تو ان صورتوں میں  بھی موت کا اعلان اس سے جائز ہے" ملتخصا  (جلد دوم باب فی المسجد ص 175 مکتبہ شبیر برادرز لاہور )

فتاوی علیمیہ میں ہے: ااگر وہ مائک چندہ سے خرید گیا ہے اور چندہ دینے والے جانتے تھے کہ لاؤڈ اسپیکر ضروریات مسجد میں استعمال ہونے کے ساتھ ساتھ اس سے موت کا اعلان بھی ہوگا اور بھی دیگر اعلان ، مثل اعلان جلسہ و میلاد ہوں گے یا کسی ایک شخص نے وہ مائک دیا ہے کہ اس سے اذان اور اقامت کے علاوہ دوسرے دینی امور کا اعلان بھی کر سکتےتو مسجد کے ایسے مائک سے نماز جنازہ وغیرہ کا اعلان جائز ہے.(جلد اول احکام مسجد کا بیان ص 239/ 240 مکتبہ شبیر برادرز لاہور) واللہ اعلم بالصواب  
کتبہ 
غلام شمس الاولیاء محمد سلطان رضا شمسی بلہاوی نیپال  مقیم حال دوحہ قطر   
بتاریخ  
۱۲ جمادی الاول  ۱۴۴۶ ہجری مطابق  13 نومبر 2024بروز بدھ 

ایک تبصرہ شائع کریں

Whatsapp Button works on Mobile Device only