منگل، 26 نومبر، 2024

(حرام شی حلال کھانے میں مل جائے تو کیا کریں؟)

 (حرام شی حلال کھانے میں مل جائے تو کیا کریں؟)


السلام علیکم ورحمتہ اللہ وبرکاتہ 
کیا فرماتے ہیں علماء کرام مسئلہ ذیل کے بارے میں کہ اگر بکرے کے کپورے جانے میں یا انجانے میں گوشت سمیت پکا دیے جائیں اور بعد میں ان کپوروں کو نکال دیا جائے تو اس گوشت کو کھانا کیسا ہے؟؟
 مع حوالہ جواب عنایت فرما کر شکریہ کاموقع فراہم کیجیے 
سائل شکیل رضا جموں وکشمیر

وعلیکم السلام ورحمتہ اللہ وبرکاتہ 
بسم اللّٰه الرحمٰن الرحیم
الجواب بعون الملک الوھاب اللھم ھدایۃ الحق والصوب

    ”صورت مسئولہ میں اس گوشت کا کھانا جائز نہیں ہے۔کیونکہ جانور کے جن سات اعضاء کا کھانا حرام ہے ان میں سے ایک کپورے (خصیے) کا کھانا بھی ہے جو کہ ناجائز وحرام ہے۔ جیساکہ حضرت شیخ نظام الدین اور علماء ہند کی ایک جماعت نے تحریر فرمایا ہے:”أما بيان ما یحرم اکله من اجزاء الحیوان سبعة الدم المسفوح والذکر والأنثیان والقبل والغدۃ والمثانة والمرارۃ اه‍...ترجمہ: لیکن یہ بیان کہ حیوان کے اجزاء میں سے جن کا کھانا حرام ہے وہ سات  ہیں:بہنے والا خون، ذَکر، خصیے، شرمگاہ، غدود، مثانہ اورپتہ۔(فتاوی عالمگیری، کتاب الذبائح، جلد ٥، صفحہ ٢٩٠، مطبوعہ بولاق مصر المحمیۃ)

      اور حلال وحرام شیء کا جب اجتماع ہوجائے تو کل حرام قرار دیا جائے گا جیساکہ”الاشباہ والنظائر میں ہے: إذا إجتمع الحلال والحرام غلب الحرام اھ..ترجمہ: جب حلال وحرام مجتمع ہوں تو حرام کو غلبہ ہوتا ہے۔(الفن الأول، القاعدۃ الثانية، جلد ١، صفحہ ٣٠١، مطبوعہ المکتبۃ الفیصل,دیوبند)

        سیدی اعلیٰ حضرت امام احمد رضا علیہ الرحمہ نے تحریر فرمایا ہے کہ:”حرام شئ جلنے کے بعد بھی حرام رہے گی، اور دوسری شئ میں اگر ایسی مخلوط ہوگی کہ تمیز ناممکن ہے، تو اسے بھی حرام کردے گی۔(فتاویٰ رضویہ شریف، جلد ٢٠، صفحہ ٢٦٣، مطبوعہ رضا فاؤنڈیشن لاہور)والله تعالیٰ عزوجل و رسوله ﷺ أعلم بالصواب 

کتبه 
عبد الوکیل صدیقی نقشبندی پھلودی راجستھان الھند 
خادم: الجامعۃ الصدیقیہ سوجا شریف باڑمیر راجستھان الھند 
٢٣ جمادی الاولی ١٤٤٦ھ۔ ٢٦ نومبر ٢٠٢٤ء۔ بروز منگل

ایک تبصرہ شائع کریں

Whatsapp Button works on Mobile Device only