(خلال گلے میں لٹکاکر کرنماز پڑھناکیساہے؟)
السلام علیکم ورحمۃ اللہ و برکا تہکیافرماتے ہیں علماء کرام مردو عورت کو گلے میں لوہاتانبا سوناچاندی کا خلال لٹکاناکیسا ہے اگرلٹکاکرنماز پڑھے تو کیا حکم ہے۔
المستفتی۔ محمد کیف، بلرام پوری
وعلیکم السلام ورحمۃ اللہ وبرکاتہ
الجواب:- لوہا تانبہ کا خلال مرد و عورت دونوں کے لیے گلے میں لٹکانا ناجائز و حرام ہے، اس طرح لٹکا کر نماز پڑھنا مکروہ تحریمی جن کا لوٹانا واجب !سونا چاندی کا خلال عورت گلے میں لٹکا سکتی ہے اسلیے کہ ان کے لیے سونا چاندی حلال ہے اور لٹکا کر نماز بھی پڑھ سکتی ہے اس میں کوئی قباحت نہیں !
سیدی سرکار اعلی حضرت رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں ہاتھ خواہ پاؤں میں تانبے سونے چاندی پیتل لوہے کے چھلے یا کان میں بالی یا سونے خواہ تانبے پیتل لوہے کی انگوٹھی اگرچہ ایک تار کی ہو یا ساڑھے چار ماشے چاندی یا کئی نگ کے انگوٹھی یا کئی انگوٹھیاں اگرچہ سب مل کر ایک ہی ماشہ کی ہوں کہ یہ سب چیزیں مردوں کو حرام و ناجائز ہیں اور ان سے نماز مکروہ تحریمی اور تانبے پیتل لوہے کی زیورات تو عورتوں کو بھی حرام ہے انہیں پہن کر ان کی نماز بھی مکروہ تحریمی۔ (فتاوی رضویہ قدیم، ج ۳، ص: ۴۲۲)
حضور اعلی حضرت دوسری جگہ تحریر فرماتے ہیں کہ تانبہ پیتل کانسا لوہا تو عورتوں کو بھی پہننا ممنوع ہے اور اس سے نماز ان کی بھی مکروہ ہے۔(فتاوی رضویہ قدیم، ج ۹ ص ۲۷۹)
اور حضور صدر الشریعہ علیہ الرحمہ تحریر فرماتے ہیں کہ سونے چاندی کے سوا دوسری دھاتوں کے زیور مرد عورت دونوں کے لئے ناجائز ہیں یہ مصنوعی سونا بھی اسی کے حکم میں ہے- (فتاویٰ امجدیہ ج ٤ ص ٢٨٧)واللہ تعالٰی اعلم
کتبہ
محمد مدثر جاوید رضوی
مقام۔ دھان گڑھا، بہادر گنج
ضلع۔ کشن گنج، بہار
Masha Allah Bahut umdah Jawab hai
جواب دیںحذف کریں