(بائع اور مشتری میں قیمت کا اختلاف ہوتوکیاکرے؟)
السلام علیکم ورحمتہ اللہ برکاتہ
کیا فرماتے ہیں علماء دین ومفتیان شرع متین اس مسئلہ میں کہ ناظم راشد کی دکان پر اکیلے موبائل فون خریدنے گیا راشد نے ناظم کو 500 کا موبائل فون دیا یہ بیع و شراء دونوں کے درمیان ہوئی ، تیسرا کوئی بطور گواہ موجود نہیں تھا ، اس کے بعد اب ناظم کسی وجہ سے موبائل فون واپس کرنے آیا اس کے بعد بائع اور مشتری دونوں میں قیمت کا اختلاف ہو گیا بائع کہ رہا ہے 500 دیے تھے اور مشتری کہ رہا ہے 600 دیے تھے.اب ومفتیان کرام کی بارگاہ میں عرض یہ ہے کہ قول کس کا اعتبار کیا جائے گا ؟شریعت مطہرہ کی روشنی میں جواب دے کر ممنون مشکور ہوں
السائل- محمد عاطف قادری
السا کن- محلہ گودام بہیڑی ضلع بریلی شریف یوپی الھند
وعلیکم السلام ورحمتہ اللہ وبرکاتہ ۔
بسم اللہ الرحمٰن الرحیم ۔
الجواب بعون الملک الوھاب وھو الموفق للحق والصواب
صورت مسئولہ میں مشتری کا قول معتبر ہوگا ،
لہذا بائع یعنی دوکاندار 500 کے بجائے 600 روپے واپس کرےگا ۔
جیسا کہ صدر الشریعہ مفتی امجد علی اعظمی علیہ الرحمہ فرماتے ہیں ۔۔
""اگر قیمت میں بائع و مشتری کا اختلاف ہے تو مشتری کا قول معتبر ہے ""
((بہار شریعت جلد دوم حصہ 11 ، بیع فاسد کا بیان ، صفحہ714, مسئلہ نمبر 73 ،مطبوعہ المکتبۃ المدینہ دعوت اسلامی))
واللہ اعلم باالصواب ۔
کتبہ ۔ محمد ایاز حسین تسلیمی بہیڑوی ۔
ساکن ۔ محلہ ٹانڈہ متصل مسجد مدار اعظم بہیڑی ضلع بریلی
کیا فرماتے ہیں علماء دین ومفتیان شرع متین اس مسئلہ میں کہ ناظم راشد کی دکان پر اکیلے موبائل فون خریدنے گیا راشد نے ناظم کو 500 کا موبائل فون دیا یہ بیع و شراء دونوں کے درمیان ہوئی ، تیسرا کوئی بطور گواہ موجود نہیں تھا ، اس کے بعد اب ناظم کسی وجہ سے موبائل فون واپس کرنے آیا اس کے بعد بائع اور مشتری دونوں میں قیمت کا اختلاف ہو گیا بائع کہ رہا ہے 500 دیے تھے اور مشتری کہ رہا ہے 600 دیے تھے.اب ومفتیان کرام کی بارگاہ میں عرض یہ ہے کہ قول کس کا اعتبار کیا جائے گا ؟شریعت مطہرہ کی روشنی میں جواب دے کر ممنون مشکور ہوں
السائل- محمد عاطف قادری
السا کن- محلہ گودام بہیڑی ضلع بریلی شریف یوپی الھند
وعلیکم السلام ورحمتہ اللہ وبرکاتہ ۔
بسم اللہ الرحمٰن الرحیم ۔
الجواب بعون الملک الوھاب وھو الموفق للحق والصواب
صورت مسئولہ میں مشتری کا قول معتبر ہوگا ،
لہذا بائع یعنی دوکاندار 500 کے بجائے 600 روپے واپس کرےگا ۔
جیسا کہ صدر الشریعہ مفتی امجد علی اعظمی علیہ الرحمہ فرماتے ہیں ۔۔
""اگر قیمت میں بائع و مشتری کا اختلاف ہے تو مشتری کا قول معتبر ہے ""
((بہار شریعت جلد دوم حصہ 11 ، بیع فاسد کا بیان ، صفحہ714, مسئلہ نمبر 73 ،مطبوعہ المکتبۃ المدینہ دعوت اسلامی))
واللہ اعلم باالصواب ۔
کتبہ ۔ محمد ایاز حسین تسلیمی بہیڑوی ۔
ساکن ۔ محلہ ٹانڈہ متصل مسجد مدار اعظم بہیڑی ضلع بریلی
ایک تبصرہ شائع کریں