(کیاقرآن کی قسم قسم ہے)
السلام علیکم ورحمةاللہ وبرکاتہ
کیا فرماتے ہیں علماۓدین و مفتیان شرع متین اس مسٸلے میں کہ کیا قرآن شریف کی قسم کھانے سے قسم ہو جاتی ہے اگر کوٸی قرآن کی کھاکر توڑ دے تو کفارہ واجب ہوگا؟جواب عنایت فرماٸیے مہربانی ہوگی!ل
المستفتی: سید محمد زین سہروردی داہود گجرات
کیا فرماتے ہیں علماۓدین و مفتیان شرع متین اس مسٸلے میں کہ کیا قرآن شریف کی قسم کھانے سے قسم ہو جاتی ہے اگر کوٸی قرآن کی کھاکر توڑ دے تو کفارہ واجب ہوگا؟جواب عنایت فرماٸیے مہربانی ہوگی!ل
المستفتی: سید محمد زین سہروردی داہود گجرات
وعلیکم السلام ورحمةاللہ وبرکاتہ
بسم اللہ الرحمن الرحیم
الجواب بعون الملک الوھاب
جی ہاں قرآن شریف کی قسم کھانے سے قسم منعقد ہو جاتی ہے اگرچہ پہلے زمانہ میں اس کی قسم متعارف نہ تھی لیکن فی زمانہ قرآن شریف کی قسم متعارف ہے اور یہی جمہور علماۓکرام کا موقف ہے اور چونکہ قرآن شریف اللہ تبارک و تعالی کا کلام ہے اور اللہ کا کلام اللہ کی صفت ہے اور اللہ تعالی کی صفتوں میں سے کسی صفت کے ساتھ قسم کھانے سے قسم منعقد ہوجاتی ہے
لہذا اگر کوئی مستقبل میں کسی کام کے کرنے یا نہ کرنے پر قرآن شریف کی قسم کھالے تو قسم توڑے کی صورت میں اس پر کفارہ لازم ہوگا.
حضرت علامہ امام بن عابدین شامی قادری نقشبندی علیہ الرحمہ ردالمحتار میں فرماتے ہیں:"ولا یخفی أن الحلف بالقرآن الآن متعارف فیکون یمینًا“یعنی:یہ بات مخفی نہ رہے کہ اب قرآن شریف کی قسم کھانا متعارف ہے پس تو جو (قرآن شریف کی) قسم کھاۓگا تو منعقد ہو جاۓگی(درمختار مع ردالمحتار ۵/۴۸۴)
فتاوی ہندیہ میں ہے: “وَقَالَ: مُحَمَّدُ بْنُ مُقَاتِلٍ الرَّازِيّ لَوْ حَلَفَ بِالْقُرْآنِ قَالَ: يَكُونُ يَمِينًا، وَبِهِ أَخَذَ جُمْهُورُ مَشَايِخِنَا رَحِمَهُمْ اللَّهُ تَعَالَى كَذَا فِي الْمُضْمَرَاتِ"یعنی: اور حضرت محمد بن مقاتل رازی علیہ الرحمہ نے فرمایا اگر کوٸی قرآن شریف کی قسم کھاۓ تو وہ منعقد ہو جاۓگی اور اسی کو ہمارے جمہور مشاٸخ کرام نے اختیار فرمایا ہے,ایساہی مضمرات میں ہے!(فتاوی ہندیہ ج ۲ص۵۳)
بہار شریعت میں صدر الشریعہ حضرت علامہ مفتی امجد علی اعظمی علیہ الرحمہ ارشاد فرماتے ہیں: ’’قرآن کی قسم،کلام اللہ کی قسم، ان الفاظ سے بھی قسم ہوجاتی ہے‘‘(بہارشریعت،ج۲ح۹ص ۳۰۱مکتبۃ المدینہ ،کراچی)واللہ تعالی و رسولہ الاعلی اعلم بالصواب عزوجل و صلی اللہ تعالی علیہ و آلہ و سلم
کتبہ: سید محمد نذیرالہاشمی سہروردی
شاہی دارالقضا و آستانٸہ عالیہ غوثیہ سہروردیہ داہود شریف الھند
بتاریخ ١جمادی الآخر١٤٤٦ھ
بمطابق٤دسمبر٢٠٢٤ء
بروز چہار شنبہ (بدھ)
ایک تبصرہ شائع کریں