(ناپاکی حالت میں بال یاناخن کاٹناکیساہے؟)
السلامُ علیکم ورحمتہ اللہ تعالیٰ وبرکاته
کیا فرماتے ہیں علمائے کرام و مفتیان شرع متین مسئلہ ذیل میں
کہ جنابت کی حالت میں بال کٹوانا یا ناخن کاٹے کے بارے میں کیا حکم ہے؟
تسلی بخش مدلل جواب عنایت فرمائیں مہربانی ہوگی
المستفتی: حافظ کمال احمد پاکستان
وعلیکم السلام ورحمتہ اللہ وبرکاتہ
بسم اللّٰه الرحمٰن الرحیم
الجواب بعون الملک الوھاب اللھم ھدایۃ الحق والصوب
کیا فرماتے ہیں علمائے کرام و مفتیان شرع متین مسئلہ ذیل میں
کہ جنابت کی حالت میں بال کٹوانا یا ناخن کاٹے کے بارے میں کیا حکم ہے؟
تسلی بخش مدلل جواب عنایت فرمائیں مہربانی ہوگی
المستفتی: حافظ کمال احمد پاکستان
وعلیکم السلام ورحمتہ اللہ وبرکاتہ
بسم اللّٰه الرحمٰن الرحیم
الجواب بعون الملک الوھاب اللھم ھدایۃ الحق والصوب
حالت جنابت میں بال اور ناخن وغیرہ کاٹنا مکروہ ہے۔
حضرت شیخ نظام الدین اور علماء ہند کی ایک جماعت نے تحریر فرمایا ہے:’’حلق الشعر حالۃ الجنابۃ مکروہ و کذا قص الأظافیر کذا فی الغرائب ‘‘جنابت کی حالت میں بالوں کو کاٹنا مکروہ ہے اور اسی طرح ناخنوں کا کاٹنا بھی مکروہ ہے، غرائب میں اسی طرح ہے۔(فتاوی عالمگیری، جلد ٥، صفحہ ٤٣٨، مطبوعہ بولاق مصر المحمیۃ)
حضرت شیخ نظام الدین اور علماء ہند کی ایک جماعت نے تحریر فرمایا ہے:’’حلق الشعر حالۃ الجنابۃ مکروہ و کذا قص الأظافیر کذا فی الغرائب ‘‘جنابت کی حالت میں بالوں کو کاٹنا مکروہ ہے اور اسی طرح ناخنوں کا کاٹنا بھی مکروہ ہے، غرائب میں اسی طرح ہے۔(فتاوی عالمگیری، جلد ٥، صفحہ ٤٣٨، مطبوعہ بولاق مصر المحمیۃ)
حضور صدر الشریعہ بدر مفتی محمد امجد علی اعظمی علیہ الرحمہ تحریر فرماتے ہیں کہ: جنابت کی حالت میں نہ بال مونڈائے اور نہ۔ ناخن ترشوائے کہ یہ مکروہ ہے(بھار شریعت، جلد ٣ ،صفحہ ٥٨٥، مطبوعہ مکتبۃ المدینہ)والله تعالیٰ أعلم بالصواب
کتبه عبد الوکیل صدیقی نقشبندی پھلودی راجستھان الھند
خادم الجامعۃ الصدیقیہ سوجا شریف باڑمیر راجستھان الھند
٣٠ جمادی الاولی ١٤٤٦ھ۔ ٣ دسمبر ٢٠٢٤ء۔ بروز منگل
ایک تبصرہ شائع کریں