(کیاقعدہ میں انگلیوں کاپیٹ زمین سے لگناضروری ہے؟)
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ
کیا فرماتے ہیں علماء دین و مفتیان شرع متین اس مسئلہ ذیل کے بارے میں کہ: قعدہ کی حالت میں پیر کی انگلیوں کا پیٹ زمین پر لگنا ضروری ہے کیا؟
المستفتی: راشد رضا
وعلیکم السلام ورحمتہ اللہ وبرکاتہ
بسم اللّٰه الرحمٰن الرحیم
الجواب بعون الملک الوہاب
کیا فرماتے ہیں علماء دین و مفتیان شرع متین اس مسئلہ ذیل کے بارے میں کہ: قعدہ کی حالت میں پیر کی انگلیوں کا پیٹ زمین پر لگنا ضروری ہے کیا؟
المستفتی: راشد رضا
وعلیکم السلام ورحمتہ اللہ وبرکاتہ
بسم اللّٰه الرحمٰن الرحیم
الجواب بعون الملک الوہاب
کتب فقہ میں ہے کہ قعدہ میں اس طرح بیٹھنا کہ بایاں پاؤں بچھا ہو اور دایاں پاؤں کھڑا ہو اور اس کی انگلیاں قبلہ رو ہو یہ سنت ہے اس سے معلوم ہوا کہ قعدہ میں پیر کی انگلیوں کا پیٹ زمین سے لگنا ضروری نہیں ہے
شیخ ابو الخلاص حسن بن عمار بن علی المصری الشرنبلالی الحنفی المتوفی ١٠٦٩ھ علیہ الرحمہ نے تحریر فرمایا ہے:”کحالة التشهد كما فعله النبي ﷺ ولا يأخذ الركبة هو الأصح (و) يسن (افتراش) الرجل رجله اليسرى ونصب اليمنى وتوجيه أصابعها نحو القبلة كما ورد عن ابن عمر رضي الله تعالى عنهما اھ...ترجمہ: تشہد کی طرح جیساکہ نبی اکرم ﷺ نے کیا اور گھٹنوں کو نہ پکڑے یہ اصح ہے اور مسنون بائیں پاؤں کو بچھانا اور داہنے کو کھڑا کرنا اور انگلیوں کو قبلہ رخ کرنا جیساکہ ابن عمر رضی اللہ عنہ سے وارد ہے۔(مراقی الفلاح، فصل فی بیان سننھا، صفحہ ١٤٦، مطبوعہ مکتبۃ المدینہ)
سنن نماز کو گناتے ہوئے حضرت صدر الشریعہ بدر الطریقہ مفتی محمد امجد علی اعظمی علیہ الرحمہ نے تحریر فرمایا ہے کہ: دوسری رکعت کے سجدوں سے فارغ ہونے کے بعد بایاں پاؤں بچھا کر دونوں سرین اس پر رکھ کر بیٹھنا اور داہنا قدم کھڑا رکھنا، اور داہنے پاؤں کی انگلیاں قبلہ رخ کرنا یہ مرد کے لئے، اور عورت دونوں پاؤں داہنی جانب نکال دے، اور بائیں سرین پر بیٹھے۔(بہار شریعت، جلد ١، صفحہ ٥٣٠، مطبوعہ مکتبۃ المدینہ)واللّٰه تعالیٰ أعلم بالصواب
کتبہ
عبد الوکیل صدیقی نقشبندی پھلودی راجستھان الھند
خادم: الجامعۃ الصدیقیہ سوجا شریف باڑمیر راجستھان الھند
١٠ جمادی الاخر ١٤٤٦ھ۔ ١٢ دسمبر ٢٠٢٤ء۔ بروز جمعرات
خادم: الجامعۃ الصدیقیہ سوجا شریف باڑمیر راجستھان الھند
١٠ جمادی الاخر ١٤٤٦ھ۔ ١٢ دسمبر ٢٠٢٤ء۔ بروز جمعرات
ایک تبصرہ شائع کریں