اتوار، 8 دسمبر، 2024

(قرآن شریف گرجائے توکیاحکم ہے؟)

(قرآن شریف گرجائے توکیاحکم ہے؟)

 السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ
کیا فرماتے ہیں علماۓدین و مفتیان شرع متین اس مسئلے میں کہ زید کے ہاتھ سے غلطی سے قرآن شریف چھوٹ گیا ہے تو کیا وہ گنہگار ہوا اور اس پر کفارہ نکالنا ضروری ہے؟ جواب عنایت فرمائیے
المستفتی: محمد جاوید سہروردی داہود گجرات 

وعلیکم السلام ورحمۃاللہ وبرکاتہ
بسم اللہ الرحمن الرحیم 
الجواب بعون الملک الوھاب 

  مذکورہ صورت میں نہ گناہ ہوگا اور نہ کوئی کفارہ اور نہ مخصوص مقدار میں صدقہ نکالنا کچھ بھی  لازم نہ ہوگا  کیوں کہ اللہ تبارک و تعالٰی نے امت محمدیہ علیہ الصلوۃ والسلام سے خطا اور نسیان یعنی بھول چٹ کو معاف کر دیا ہے!
حدیث مبارک میں ہے:"عن ابي ذر الغفاري قال : قال رسول الله صلى الله عليه وسلم: ان الله قد تجاوز عن امتی الخطا والنسيان، وما استكرهوا عليه 
ترجمہ: حضرت ابو ذر غفاری رضی اللہ تعالٰی عنہ سے روایت ہے کہ انہوں نے کہا: حضور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ و سلم نے ارشاد فرمایا: بےشک اللہ تبارک و تعالٰی نے میری امت کی غلطیوں،بھولوں اور کسی چیز پر مجبوراً کی گئ غلطیوں کو درگزر فرمایا دیا!(سنن ابن ماجه، رقم : ٣٠٤٣)

 شارح بخاری حضرت علامہ  مفتی شریف الحق امجدی علیہ الرحمہ اسی طرح کے ایک سوال کے جواب میں ارشاد فرماتے ہیں: ”(صورتِ مسئولہ میں) ہندہ پر کوئی الزام نہیں، خصوصاً ایسی صورت میں کہ وہ توبہ بھی کررہی ہے۔ حدیث میں ہے: "رفع عن امتی الخطاء و النسیان"۔“ (فتاوٰی  شارح بخاری، ج١ص ٦٤٩مکتبہ برکات المدینہ، کراچی، ملخصاً)

البتہ احتیاطاً توبہ و استغفار کرنا لینا بہتر ہے اور دلی سکون و اطمینان کے لیے کچھ صدقہ کرنا چاہیں تو کر سکتےہیں اس میں کوئی حرج نہیں! واللہ تعالٰی و رسولہ الاعلٰی اعلم بالصواب عزوجل و صلی اللہ تعالٰی علیہ و آلہ و سلم 
کتبہ: سید محمد نذیرالہاشمی سہروردی 
شاہی دارالقضا و آستانئہ عالیہ غوثیہ سہروردیہ داہود شریف الھند
بتاریخ٥جمادی الآخر١٤٤٦ھ
بمطابق٨دسمبر٢٠٢٤ء
بروز شنبہ (ہفتہ،سنیچر)

ایک تبصرہ شائع کریں

Whatsapp Button works on Mobile Device only