جمعرات، 19 دسمبر، 2024

(سفرکرنے کےلئے جماعت چھوڑ سکتے ہیں)

 (سفرکرنے کےلئے جماعت چھوڑ سکتے ہیں)

السلامُ علیکم و رحمۃ اللہ وبرکاتہ 
اذان کے بعد جماعت سے پہلے  اگر ٹرین پکڑنا ہے تو کیا جماعت سے پہلے فرض نماز پڑھ کر ٹرین پکڑ سکتے ہیں؟
محمد یوسف رضا فیضی (جھارکھنڈ)

وعلیکم السلام ورحمۃ اللہ وبرکاتہ 
الجواب بعون الملک الوھاب 

جماعت سے نماز پڑھنے کی صورت میں اگر واقعی ٹرین چھوٹنےکا خوف ہے تو  ایسی صورت میں فقہاء نے جماعت چھوڑنے کی رخصت دی ہے جبکہ اس کے بعد بآسانی سے سفرکرنے کوئی اور ذریعہ نہ.ہو توقبل جماعت اپنی نماز ادا کرکے ٹرین کو پکڑ لے.

علامہ شیخ محمد علا الدين حصكفی حنفی متوفّٰی ١٠٨٨ھ تحریر فرماتے ہیں :لاتجب (ای الجماعۃ للصلاۃ) ارادۃ سفر) ای اقیمت الصلاۃ ویخشی ان تفوتہ القافلۃ "یعنی جماعت کھڑی ہوجاۓ اور قافلےکےچلےجانےکا خوف ہو تو جماعت سے نماز واجب نہیں.(الدرالمختار و ردالمحتار ، المجلد الثانی ، کتاب الصلاۃ ، ص٢٩٣(بیروت لبنان)

اور صدر الشریعہ علیہ الرحمہ ترک جماعت کے اعذار کے بیان میں تحریر فرماتے ہیں: کہ  قافلہ (ٹرین وغیرہ) چلے جانےکا اندیشہ ہے (تو جماعت چھوڑی جاسکتی ہے)(بہار شریعت ، حصہ ٣ ، ص٥٨٤مکتبہ مدینہ دھلی)

اور اگر ٹرین چھوٹنے کے بعد دوسری سواری مل سکتی ہے تو جماعت چھوڑنے کی اجازت نہیں ہے کیونکہ جماعت سےنماز واجب ہے جیساکہ کتب فقہ میں مذکور ہے.واللہ اعلم 
کتبہ
عبیداللہ حنفی بریلوی مقام دھونرہ ضلع بریلی شریف 
 ١٥/جمادی الثانی ؁١٤٤٦ھ

ایک تبصرہ شائع کریں

Whatsapp Button works on Mobile Device only