(وطن اقامت کب باطل ہوتاہے؟)
کیا فرماتے ہیں علمائے دین و مفتیان شرع متین اس مسئلہ میں کہ یامین ایک جگہ نوکری کرتا ہے جو کہ اس کا وطن اقامت ہے تو یامین نے اپنے وطن اقامت سے 80 کلومیٹر کا سفر کیا تو ظاہر ہے کہ اس کا وطن اقامت باطل نہیں ہوا کیوں کہ وطن اقامت شرعی سفر سے باطل ہوتا ہے لیکن جب واپس اپنے وطن اقامت میں آیا تو دوسرے راستے سے جو 95 کلو میٹر تھا تو اب اس کا وطن اقامت باطل ہوا یا نہیں ؟
کیا اس کو وطن اقامت میں آنے پر دوبارہ پندرہ دن کی نیت کرنی ہو گی یا نہیں ؟؟
دوسری صورت پہلی صورت کے برعکس یہ ہے کہ اگر یامین وطن اقامت سے 95 کلومیٹر دور والے راستے سے گیا لیکن واپس اس راستے سے آیا تو 80 کلومیٹر تھا تو کیا وطن اقامت اس کا باطل ہوا کہ نہیں ؟؟
السائل ۔ محمد یامین جعفری۔
ساکن ۔۔ محلہ ٹانڈہ بہیڑی ضلع بریلی ۔
بسم اللہ الرحمٰن الرحیم ۔
الجواب بعون الملک الوھاب وھو الموفق للحق والصواب ۔
صورت مسئولہ میں یامین پہلی صورت میں مسافر نہیں ہوگا خواہ واپس شرعی مسافت کی دوری سے ہی آیا ہو ،
اور دوسری صورت میں مسافر ہو گا اگر چہ وآپس شرعی مسافت کی دوری سے کم والے راستے سے آیا ہو ۔
اس بارے یہ اصول یاد رہے کہ مسافر ہونے نہ ہونے میں وطن سے جانے کا اعتبار ہے واپس آنے کا نہیں ، اگر 92 کلومیٹر دور گیا ہے تو مسافر ہوگا ورنہ نہیں۔
لہذا پہلی والی صورت میں یامین کا وطن اقامت باطل نہیں ہوا ،
اور دوسری صورت میں وطن اقامت باطل ہو گیا
لہذا یامین پر پھر سے واپس آ کر پندرہ دن کی نیت کرنا ضروری ہے، ورنہ وہ مسافر ہوگا مقیم نہ ہوگا ۔
امام علاء الدین الحصکفی فرماتے ہیں ۔۔
"""ولو لموضع طریقان احدھما مدۃ السفر والآخر اقل قصر فی الاول لا الثانی """
((در مختار جلد دوم کتاب الصلاۃ باب صلوۃ المسافر ص 726 مطبوعہ دار المعرفہ بیروت لبنان)))
ترجمہ ۔
کسی جگہ جانے کے دو راستے ہوں ان میں سے ایک راستہ مدت سفر کا ہو اور دوسرا اس سے کم ہو تو اگر پہلے والے راستے سے جانے میں قصر کرےگا دوسرے والے راستے سے جانے میں قصر نہیں کرےگا..
صدر الشریعہ مفتی امجد علی اعظمی علیہ الرحمہ فرماتے ہیں
""کسی جگہ جانے کے دو راستے ہیں ایک سے مسافت سفرہے دوسرے سے نہیں تو جس راستہ سے یہ جائے گا اس کا اعتبار ہے، نزدیک والے راستے سے گیا تو مسافر نہیں اور دور والے سے گیا تو ہے، اگرچہ اس راستہ کے اختیار کرنے میں اس کی کوئی غرض صحیح نہ ہو""
(((بہار شریعت جلد اول حصّہ چہارم, نماز مسافر کا بیان ، مسئلہ نمبر 4 , ص 741 ،مطبوعہ المکتبۃ المدینہ دعوت اسلامی))
واللہ تعالیٰ ورسولہ اعلم باالصواب ۔
کتبہ ۔۔ العبد الضعیف الحقیر المحتاج الی اللہ القوی القدیر محمد ایاز حسین تسلیمی بہیڑوی ۔
ساکن محلہ ٹانڈہ متصل مسجد مدار اعظم بہیڑی ضلع بریلی شریف
کیا اس کو وطن اقامت میں آنے پر دوبارہ پندرہ دن کی نیت کرنی ہو گی یا نہیں ؟؟
دوسری صورت پہلی صورت کے برعکس یہ ہے کہ اگر یامین وطن اقامت سے 95 کلومیٹر دور والے راستے سے گیا لیکن واپس اس راستے سے آیا تو 80 کلومیٹر تھا تو کیا وطن اقامت اس کا باطل ہوا کہ نہیں ؟؟
السائل ۔ محمد یامین جعفری۔
ساکن ۔۔ محلہ ٹانڈہ بہیڑی ضلع بریلی ۔
بسم اللہ الرحمٰن الرحیم ۔
الجواب بعون الملک الوھاب وھو الموفق للحق والصواب ۔
صورت مسئولہ میں یامین پہلی صورت میں مسافر نہیں ہوگا خواہ واپس شرعی مسافت کی دوری سے ہی آیا ہو ،
اور دوسری صورت میں مسافر ہو گا اگر چہ وآپس شرعی مسافت کی دوری سے کم والے راستے سے آیا ہو ۔
اس بارے یہ اصول یاد رہے کہ مسافر ہونے نہ ہونے میں وطن سے جانے کا اعتبار ہے واپس آنے کا نہیں ، اگر 92 کلومیٹر دور گیا ہے تو مسافر ہوگا ورنہ نہیں۔
لہذا پہلی والی صورت میں یامین کا وطن اقامت باطل نہیں ہوا ،
اور دوسری صورت میں وطن اقامت باطل ہو گیا
لہذا یامین پر پھر سے واپس آ کر پندرہ دن کی نیت کرنا ضروری ہے، ورنہ وہ مسافر ہوگا مقیم نہ ہوگا ۔
امام علاء الدین الحصکفی فرماتے ہیں ۔۔
"""ولو لموضع طریقان احدھما مدۃ السفر والآخر اقل قصر فی الاول لا الثانی """
((در مختار جلد دوم کتاب الصلاۃ باب صلوۃ المسافر ص 726 مطبوعہ دار المعرفہ بیروت لبنان)))
ترجمہ ۔
کسی جگہ جانے کے دو راستے ہوں ان میں سے ایک راستہ مدت سفر کا ہو اور دوسرا اس سے کم ہو تو اگر پہلے والے راستے سے جانے میں قصر کرےگا دوسرے والے راستے سے جانے میں قصر نہیں کرےگا..
صدر الشریعہ مفتی امجد علی اعظمی علیہ الرحمہ فرماتے ہیں
""کسی جگہ جانے کے دو راستے ہیں ایک سے مسافت سفرہے دوسرے سے نہیں تو جس راستہ سے یہ جائے گا اس کا اعتبار ہے، نزدیک والے راستے سے گیا تو مسافر نہیں اور دور والے سے گیا تو ہے، اگرچہ اس راستہ کے اختیار کرنے میں اس کی کوئی غرض صحیح نہ ہو""
(((بہار شریعت جلد اول حصّہ چہارم, نماز مسافر کا بیان ، مسئلہ نمبر 4 , ص 741 ،مطبوعہ المکتبۃ المدینہ دعوت اسلامی))
واللہ تعالیٰ ورسولہ اعلم باالصواب ۔
کتبہ ۔۔ العبد الضعیف الحقیر المحتاج الی اللہ القوی القدیر محمد ایاز حسین تسلیمی بہیڑوی ۔
ساکن محلہ ٹانڈہ متصل مسجد مدار اعظم بہیڑی ضلع بریلی شریف
ایک تبصرہ شائع کریں