منگل، 31 دسمبر، 2024

(برتن پر سونے کا پالش ہو تو استعمال کرسکتےہیں؟)

(برتن پر سونے کا پالش ہو تو استعمال کرسکتےہیں؟)

السلام علیکم ورحمتہ اللہ وبرکاتہ
کیا فرماتے ہیں علمائے دین و مفتیان شرع متین اس مسئلہ میں کہ ایک شخص کی شادی میں ڈنر سیٹ ملا جس میں پلیٹ ڈونگے چمچ پیالے وغیرہ تمام برتن ہوتے ہیں، لیکن ان سب برتنوں میں سونے کی پالش کی ہوئی ہے اور اس کی قیمت بھی ایک لاکھ کے آس پاس ہے تو اب پوچھنا یہ ہے کہ کیا ہم ان سونے کی پالش کئے ہوئے برتنوں کو استعمال کر سکتے ہیں؟اقوال فقہاء و کتب فقہیہ کی روشنی میں مدلل جواب عطا فرمائیں ۔
السائل ۔ محمد شاہویز عطاری۔ساکن۔ محلہ شیر نگر بہیڑی ضلع بریلی شریف 

وعلیکم السلام ورحمتہ اللہ وبرکاتہ ۔
بسم اللہ الرحمٰن الرحیم ۔
الجواب بعون الملک الوھاب وھو الموفق للحق والصواب 

     ان برتنوں کا استعمال کرنا از روئے شرع جائز و درست ہے ۔تفصیل اس کی یہ ہے سونے چاندی کے ان برتنوں کو استعمال کرنا منع ہے جن کو خالص سونے چاندی سے بنایا گیا ہو ، لیکن اگر وہ برتن کسی اور دھات کے بنے ہوں اور ان پر سونے چاندی کا پانی  چڑھا دیا ہو یا پالش کر دی ہو تو ایسی صورت میں ان کو استعمال کرنا صحیح و درست ہے ۔

شیخ الاسلام امام  برہان الدین المرغینانی فرماتے ہیں "ویجوز الشرب فی الاناء المفضض عند ابی حنیفۃ"(ہدایہ ، جلد 4 ، کتاب الکراھیۃ ، ص 453، مطبوعہ مکتبہ رحمانیہ اردو بازار لاہور)
ترجمہ ۔امام اعظم ابو حنیفہ علیہ الرحمہ کے نزدیک چاندی سے پالش کئے ہوئے برتن میں پینا جائز ہے ۔

صدر الشریعہ مفتی امجد علی اعظمی علیہ الرحمہ فرماتے ہیں"برتن پر سونے چاندی کا ملمع ہو تو اس کے استعمال میں حرج نہیں "(بہار شریعت جلد سوم، حصہ 16 ، ظروف کا بیان ، مسئلہ 12، ص 397، مطبوعہ المکتبۃ المدینہ دعوت اسلامی)

مذکورہ بالا صورت میں اس ڈنر سیٹ جیسے پیالے چمچ ، پلیٹ وغیرہ سب کا استعمال جائز و درست ہے ۔واللہ تعالیٰ ورسولہ اعلم بالصواب 
کتبہ
 العبد الضعیف محمد ایاز حسین تسلیمی بہیڑوی 
ساکن ۔ محلہ ٹانڈہ بہیڑی ضلع بریلی شریف 
مؤرخہ ۔ 2024.....12...30

ایک تبصرہ شائع کریں

Whatsapp Button works on Mobile Device only