منگل، 31 دسمبر، 2024

(ہاتھ ،پیر،بغل کے بال کو اکھیڑنا کیساہے؟)

(ہاتھ ،پیر،بغل کے بال کو اکھیڑنا کیساہے؟)

السلام علیکم ورحمۃاللہ وبرکاتہ 
مسئلہ:۔کیا فرماتے ہیں علماء دین اس مسئلہ کے بارے میں کے پیروں کے اور ہا تھوں کے اور بغل  کے بالوں کو اکھیڑنا کیسا ہے؟ جواب عنایت فرمائیں
 سایل فیضان خان ایم پی 

وعلیکم السلام ورحمۃ اللہ وبرکاتہ
 الجواب بعون الملک الوہاب

     بغل کے بالوں کا اکھاڑنا سنت ہے اور مونڈنا بھی جائز ہے ہاتھ کے بال دور کرنا بھی درست ہے اور پاؤں کے بھی جائز ہے
ردالمحتار میں ہے‌(وتنظيف بدنه)  بنحو ازالة الشعر من ابطيه ويجوز فيه الحلق والنتف اولى (رد المحتار كتاب الخطر والاباحة في البيع جلد نہم صفحہ نمبر 670 دار المعروفه بيروت لبنان)

اورحضور صدر الشریعہ بدر الطریقہ علامہ مفتی محمّد امجد علی اعظمی رضوی علیہ الرحمہ والرضوان بہار شریعت میں لکھتے ہیں بغل کے بالوں کا اکھاڑنا سنت ہے اور مونڈنا بھی جائز ہے(بہار شریعت حصہ شانزدہم صفحہ نمبر 585 مطبوعہ دعوت اسلامی)

پھر اسی صفحہ میں ہے بھوں کے بال اگر بڑے ہو گئے تو ان کو ترشوا سکتے ہیں چہرہ کے بال لینا بھی جائز ہے جس کو خط بنوانا کہتے ہیں سینہ اور پیٹھ کے بال مونڈنا یا کتروانا اچھا نہیں ہاتھ پاؤں پیٹ پر سے بال دور کر سکتے ہیں۔(بہار شریعت جلد سوم حصہ شانزدہم صفحہ نمبر 585 مطبوعہ دعوت اسلامی)واللہ اعلم
 کتبہ 
العبدابوالثاقب محمد جواد القادری واحدی لکھیم پوری

ایک تبصرہ شائع کریں

Whatsapp Button works on Mobile Device only