منگل، 31 دسمبر، 2024

(بدھ کو ناخن تراشنا کیسا ہے؟)

(بدھ کو ناخن تراشنا کیسا ہے؟)

اَلسَـلامُ عَلَيْـڪُم وَرَحْمَـةُ الــلّٰــهِ وَبَـــرْڪَاتُـهُ‎
مسئلہ:۔کیا فرماتے ہیں علمائے کرام اس مسئلہ میں کہ کیا بدھ کے دن ناخن تراشنے سے سفید بیماری ہونے کا خطرہ ہے؟  بحوالہ ۔تفصیلی تسلی بخش جواب عنایت فرمائیں ۔سائل :اشرفی
وعلیکم السلام ورحمۃ اللہ وبرکاتہ
بسم اللہ الرحمٰن الرحیم
الجواب بعون الملک الوھاب
  سرکار اعلی حضرت امام احمد رضا خان فاضل بریلوی رحمۃ اللہ علیہ ایسے ہی ایک سوال کے جواب میں فرماتے ہیں کہ: نہ چاہئے حدیث شریف میں اس سے نہی آئی کہ (معاذاللہ) مورث برص ہوتا ہے ۔بعض علماء رحمہم اللہ تعالی اجمعین نے بدھ کو ناخن کتروائے۔کسی نے بر بنائے حدیث سے منع کیا، فرمایا صحیح نہ ہوئی، فورا برص ہوگئی، شب کو زیارت جمال بے مثال حضور صلی اللہ علیہ وسلم سے مشرف ہوئے شافی کافی صلی اللہ علیہ وسلم کے حضور اپنے حال کی شکایت عرض کی،حضور صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا تھا کیا تم نے نہ سنا تھا کہ ہم نے اس سے نہیں فرمایا ہے ۔عرض کی حدیث میرے نزدیک صحت کو نہ پہنچی، ارشاد ہوا تمہیں اتنا کافی تھا کہ یہ حدیث ہمارے نام پاک سے تمہارے کان تک پہنچی۔ یہ فرما کر حضور مبرئ والاکمه والابرص ومحی الوتی صلی اللہ علیہ وسلم (حضور اندھوں کوڑھیوں اور مردوں کو صحت و حیات بخشنے والی ہستی پر اللہ تعالی کی رحمت اور سلام ہو) نے اپنا دست اقدس کہ پناہ دوجہاں و دستگیر بیکساں ہے ان کے بدن پر لگایا فورا اچھے ہوگئے اور اسی وقت سے توبہ کی کہ اب کبھی حدیث پاک سن کر ایسی مخالفت نہ کروں گا،
  علامہ تحتاوی حاشیہ درمختار میں فرماتے ہیں: "وردتی بعض الاثار النھی عن قص الاظفار یوم الاربعاء فانه یورث البرص الخ"ترجمہ: بدھ کے دن ناخن کترنے سے بعد آثار میں نہیں وارد ہوئی ہے کیونکہ یہ عمل باعث مرض برص ہے ابن الحاج صاحب مدخل سے مروی ہے کہ انہوں نے بدھ کے دن اسی نہیں کہ پیش نظر ناخن نہ کاٹے پھر خیال آیا کہ ناخن کاٹنے کا عمل تو سنت ہے اور نہیں والی روایت صحیح نہیں چنانچہ اسی خیال کے ساتھ ناخن کاٹ ڈالے اور انہیں مرض برص لاحق ہو گیا ۔پھر آنحضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم کی زیارت نصیب ہوئی، آپ نے فرمایا کیا تم نے ممانعت نہیں سنی تھی ؟انہوں نے عرض کی یارسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم !یہ حدیث میرے نزدیک صحیح نہ تھی ۔ آپ نے ارشاد فرمایا تمہارے لئے میرے نام کی نسبت سے سننا ہی کافی تھا (کافی ہونا چاہئے تھا) پھر آپ نے اس کے جسم پر ہاتھ پھیرا تو مرض برص سے شفاء ہوگئے اور مرض مکمل طور سے زائل ہو گیا ۔
  ابن الحاج رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں پھر میں نے اللہ تعالی کے حضور نئے سرے سے توبہ کی اب میں حضور صلی اللہ علیہ وسلم کی نسبت اور حوالے سے جو کچھ بھی سنوں گا اس کی مخالفت کبھی نہیں کروں گا ۔اللہ تعالی پاک بلند و بالا ہے اور راہ صواب کو خوب جانتا ہے ۔(فتاوی رضویہ جلد، ٢٢، ص:٥٧٤ تا ٥٧٦)
  بہتر یہ ہے کہ بدھ کے دن ناخن نہ کاٹا جائے ۔واللہ تعالی اعلم بالصواب
کتبہ
محمد مدثر جاوید رضوی

ایک تبصرہ شائع کریں

Whatsapp Button works on Mobile Device only