(جو پیر غلط مسئلہ بتائے اور عورتوں سے پیر دبوائے اس پر کیا حکم ہے؟)
السلا م علیکم ورحمۃ اللہ و برکا تہ
مسئلہ:۔کیا فرماتے ہیں علمائےکرام اس مسئلہ میں کہ کچھ پیرنمازنہیں پڑھتےہیں اورمرید کہتے ہیں کہ حضرت سفرمیں ہیں جبکہ ان کےلئے ساری چیزوں کاانتظام رہتاہےمریدجب کوئی مسئلہ پوچھتے تواس طرح جواب دیتے کہ اکثردرست ہی نہیں پھرمریدامام صاحب کوبولتے پیرصاحب نےیہی بتایاہے وہ ولی ہیں ان سےزیادہ آپ نہیں جانتےاورعورتیں پیرصاحب کاہاتھ چومتی ہیں اورپیرصاحب ایسےلوگوں کوخلافت دیتےہیں جوجاہل ہیں اوربہت سی باتیں پیرصاحب میں موجود ہوتی ہیں تفصیل کے ساتھ پیرکےبارےمیں تحریرفرمادیں اوریہ بھی بتادیں کہ مریدہونافرض ہے یاواجب کہاجاتاہے جس کاکوئی پیرنہیں اس کاپیرشیطان ہے۔
المستفتی:۔محمد ریحان رضا نعیمی پرواہ ایم پی
وعلیکم السلام ورحمۃ اللہ و برکا تہ
بسم اللہ الرحمن الرحیم
الجواب بعون الملک الوہاب
ایسےلوگ پیرنہیں بلکہ شیطان ہیں پیرکےلئےجوشرائط ہیں ان میں موجودہی نہیں ایسوں سےمریدہونافقط گمراہی ہے ایسےپیرخودگمراہ وگمراہ گرہوتےہیںحضوراعلی حضرت علیہ الرحمہ سےعرض کیاگیاجاہل فقیرکامریدہوناشیطان کامریدہوناہے؟ارشاد فرمایا: بلاشبہ۔
(ملفوظات اعلٰی حصہ دوم صفحہ۲۹۷)
حضور اعلٰی حضرت علیہ الرحمۃ والرضوان فرماتے ہیںبیعت اس شخص سےہوناچاہئےجس میں یہ چارباتیں ہوں ورنہ بیعت جائزنہ ہوگی:اولا: سنی صحیح العقیدہ ہو۔ثانیا: کم از کم اتناعلم ضروری ہے کہ بلاکسی کی امدادکےاپنی ضرورت کےمسائل کتاب سےخودنکال سکے۔ثالثاً: اس کاسلسلہ حضوراقدس صلی اللہ تعالیٰ علیہ وسلم تک متصل (یعنی ملا ہوا) ہو،کہیں منقطع(یعنی ٹوٹاہوا)نہ ہو۔رابعاً: فاسق معلن نہ ہو۔(ملفوظات اعلٰی حضرت حصہ دوم صفحہ۲۲۸)
بالکل ظاہرہے کہ دوسری اورچوتھی شرط ان میں بالکلیہ موجود نہیںان کےپاس اتناعلم ہی نہیں کہ ضرورت کےمسائل کتاب سےخودنکال سکیں ورنہ غلط مسئلہ بیانی نہ کرتے اورمزیدیہ کےبغیرعلم کےمسئلہ بیان کرناحدیث شریف میں ہےوعن ابی ہریرۃ قال قال رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم من افتی بغیرعلم کان اثمہ،علی من افتاہ ومن اشارعلی اخیہ بامریعلم ان الرشدفی غیرہ فقد خانہ‘‘ حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا جس آدمی کو بغیرعلم کےفتوی دیا گیاہوگا تو اس کاگناہ اس آدمی پرہوگاجس نےغلط اس کو(غلط)فتوی دیاہےاورجس آدمی نےاپنےبھائی کوکسی ایسےکام کے بارے میں مشورہ دیا جس کے متعلق وہ جانتاہےکہ اس کی بھلائی اس میں نہیں ہے تواس نےخیانت کی۔(رواہ ابوداؤد؍مشکوۃ شریف کتاب العلم حدیث نمبر۲۳۰)
نماز نہ پڑھناعورتوں سےہاتھ چموانا بلاشبہ فسق ہے اور وہ فاسق معلن ہےسیدی اعلٰی حضرت رضی اللہ تعالیٰ عنہ فرماتے ہیںپردےکےمعاملےمیں پیروغیرپیرہراجنبی کاحکم یکساں ہے جوان عورت کوچہرہ کھول کر بھی سامنےآنامنع اوربڑھیاکےلئےجس سےاحتمال فتنہ نہ ہو مضائقہ نہیں۔(فتاوی رضویہ ج۱۰؍ص۱۰۲؍قدیم)
خلاصہ یہ کہ اگرجامع شرائط متبع شرع پیرملےمریدہوجائے کہ۔اوراگرایساواہل پیرنہ ملےتونام ونہادپیروں کےہاتھ میں ہاتھ ہرگزنہ دے۔واللہ اعلم بالصواب
کتبہ
محمد ابراہیم خاں امجدی
ایک تبصرہ شائع کریں