(کیا یزیدی فوج نے مسجد نبوی کی بے حرمتی کی ہے؟)
السلا م علیکم ورحمۃ اللہ و برکا تہ
مسئلہ:۔کیا فرماتے ہیں علمائےکرام اس مسئلہ میں کہ کیا یزید کی فوج نے مسجد نبوی میں اپنے گھوڑے باندھے تھے ؟اور وہاں گھوڑے دوڑائے تھے اور وہاں عورتوں کے ساتھ بد کاری بھی کی تھی اور ایک نے حضرت عائشہ صدیقہ رضی اللہ تعالی عنہ کو دھکا بھی دیا تھا جس سے ان کا سر ایک تخت سے ٹکرا گیا تھا ایک شخص بتا رہا ہے کہ کربلا کے جنگ کے بعد وہاں یہ سب بھی ہوا تھا کیا وہ صحیح بول رہا ہے مدلل جواب عنایت فرمائیں بڑی مہربانی ہوگی
المستفتی:۔حسنین رضا رضوی
وعلیکم السلام ورحمۃ اللہ و برکا تہ
بسم اللہ الرحمن الرحیم
الجواب بعون الملک الوہاب
کربلا کے بعد یزید کی خباثت مدینہ منورہ پر چڑھائی حضرت امام حسین رضی اللہ تعالیٰ عنہ کی ذات یزیدکی آزادیوں کے لئے بہت بڑی رکاوٹ تھی آپ کی شہادت کے بعد وہ بالکل ہی بےلگام ہوگیا پھرتوہرقسم کی برائیوں کا بازار گرم ہوگیا،اس کی شیطنت یہاں تک پہونچی کہ ۶۳ھ میں مسلم بن عقبہ کو بارہ یا بیس ہزار لشکر کے ساتھ مدینہ منورہ اور مکہ مکرمہ پرحملہ کرنے کے لئے بھیجا اس بدبخت لشکر نے مدینہ منورہ میں وہ طوفان برپا کیاکہ الامان و الحفیظ۔
قتل وغارت گری اور طرح طرح کے مظالم کا بازار گرم کیا- لوگوں کےگھروں کولوٹ لیا۔سات سوصحابہ کوبےگناہ شہیدکیااورتابعین وغیرہ ملاکر کل دس ہزار سے زیادہ شہیدکیا۔لڑکوں کوقیدکرلیااوریہاں تک ظلم کیاکہ وہاں کی پاکدامن پارسا عورتوں کو تین شبانہ روز اپنےاوپرحلال کرلیاسرکاردو عالم صلی اللہ علیہ وسلم کے روضہ مقدسہ کی سخت بے حرمتی کی،مسجدنبوی میں گھوڑے باندھے،ان کی لیداورپیشاب منبراطہرپرپڑے؛تین دن تک مسجد نبوی میں لوگ نماز سے مشرف نہ ہو سکے صرف حضرت سعید بن مسیب جوکبارتابعین میں سےتھےپاگل بن کر وہاں حاضر رہے ،آخرمیں ظالموں نےان کوبھی گرفتار کر لیا مگرپھردیوانہ سمجھ کر چھوڑدیا۔(خطبات محرم ص۴۴۰؍۴۴۱)
حضرت عائشہ صدیقہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا کوکسی نے دھکادیاایسی کوئی روایت میری نظر سے نہیں گزری۔واللہ اعلم بالصواب
کتبہ
محمد ابراہیم خاں امجدی
ایک تبصرہ شائع کریں