(حدیث مبارکہ "ومن زارالعلماء فقد زارنی" کی وضاحت)
السلام علیکم ورحمۃ اللہ برکاتہ
کیا فرماتے ہیں علماء کرام اس میں کہفتہ: اللہ کے نبی صلی اللہ تعالی علیہ وسلم فرمایا جس نے عالم دین کی زیارت کی گویا اس نے میری زیارت کی ۔الخ۔۔ کیا کوئی ایسی حدیث ہے؟ براے کرم اس کی وضاحت فرمادیں ۔
المستفتی :غلام حسین
وعلیکم السلام ورحمۃ اللہ وبرکاتہ
بسم اللہ الرحمٰن الرحیم
الجواب بعون الملک الوھاب
جی ہاں یقینا یہ حدیث میں اس طرح کی روایت موجود ہیں۔ جیسا کہ بہز بن حکیم رضی اللہ تعالی عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا۔"من الستقبل العلماء فقد استقبلنی ومن زارالعلماء فقد زارنی ومن جالس العلماء فقد جالسنی ومن جالسنی فقد جالس ربی"جس نے عالموں کا استقبال کیا تحقیق اس نے میرا استقبال کیا اور جو عالموں کی ملاقات کے لئے گیا یقینا وہ میری ملاقات کے لئے آیا اور جو عالموں کے ساتھ بیٹھا وہ تحقیق میرے ساتھ بیٹھا اور جو میرے ساتھ بیٹھا وہ یقینا میری رب کی بارگاہ میں بیٹھا ۔(بحوالہ کنزالعمال جلد ١ ص: ٩٧حوالہ علم و علماء صفحہ ٨١)تصنیف لطیف:- فقیہ ملت حضرت علامہ ومولانا مفتی محمد جلال الدین احمد امجدی علیہ الرحمہ ۔واللہ تعالی اعلم بالصواب
کتبہ
محمد مدثر جاوید رضوی
ایک تبصرہ شائع کریں