(حرام کام کو بسم اللہ سے شروع کرنا کیسا ہے؟)
السلام علیکم ورحمۃ اللہ و برکا تہ
مسئلہ:۔کیا فرما تے ہیں علمائے کرام اس مسئلہ میں کہ ایک آدمی نے لاٹڑی کو بسم اللہ سے شروع کیا اور وہ شخص جانتا ہے کہ لاٹڑی کھلنے کے وقت بسم اللہ پڑھ کے شروع کرنا حرام ہے اس نے لاٹڑی کھل کو بسم اللہ سے شروع کیا تو اس صورت میں وہ آدمی مسلمان ہے یا نہیں جواب حوالے کے ساتھ ا رسال فرمائں مہر بانی ہوگی
المستفتی:۔ حافظ اعجاز نوری خلیل آبادی
وعلیکم السلام ورحمۃ اللہ و برکا تہ
بسم اللہ الرحمن الرحیم
الجواب بعون الملک الوہاب
لاٹری جوا میں داخل ہے اور جوا حرام ہے لہذا جوا کھیلتے وقت بسم اللہ پڑھنا کفر ہے بشرطیکہ پڑھنےکوحلال جانے ورنہ حرام اشدحرام ہےحضورصدرالشریعہ علیہ الرحمہ تحریرفرماتےہیں شراب پینے زناکرنے چوری کرنے جوا کھیلتے وقت بسم اللہ پڑھنا کفر ہے یعنی جب کہ حرام قطعی کرتے وقت بسم اللہ پڑھنے کو حلال سمجھے۔(بہارشریعت حصہ۹؍ ص۱۷۲)
عالمگیری میں ہے’’الاتفاق علیٰ انہ ان ممسک القدح وقال بسم اللہ وشربہ یصیرکافراوھکذاان بسمل وقت مباشرةالزنااوحال لعب القمارفانہ یصیر کافرا(ج۲؍ ص۲۴۵)واللہ تعا لیٰ اعلم
کتبہ
عبید اللہ رضوی بریلوی
ایک تبصرہ شائع کریں