منگل، 31 دسمبر، 2024

(کیا جماہی کے وقت منہ پر ہاتھ نہ رکھنے سے شیطان پیشاب کردیتا ہے؟)

 (کیا جماہی کے وقت منہ پر ہاتھ نہ رکھنے سے شیطان پیشاب کردیتا ہے؟)

  السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکا تہ
مسئلہ:۔کیا فرماتے ہیں علمائے کرام اس مسئلہ میں کہ کچھ لوگ کہتے ہیں کہ جماہی کے وقت اگر ہاتھ منھ پہ نہ رکھو تو شیطان پیشاب کردیتا ہے منھ میں کیا یہ صحیح ہے؟ برائے کرم جواب عنایت فرمائیں۔
المستفتی:۔ عاشق حسین پتہ بنگال

وعلیکم السلام ورحمۃ اللہ و برکا تہ
بسم اللہ الرحمن الرحیم
الجواب بعون الملک الوہاب

    میری نظر سے اب تک کوئی ایسی عبارت نہیں گزری جس میں یہ لکھا ہو کہ جماہی کے وقت اگر منہ میں ہاتھ نہ رکھو تو شیطان منہ میں پیشاب کر دیتا ہے ۔ مگر ہاں اتنا ضرور ہے کہ جماہی کے وقت منہ میں ہاتھ نہ رکھنے سے شیطان منہ میں تھوک دیتا ہے ۔اور جَماہی میں آواز کہیں بھی نہیں   نکالنی چاہئے۔ اگرچِہ مسجِد سے باہَر تنہا ہو کیونکہ یہ شیَطان کا قَہقَہہ ہے۔ جَماہی جب آئے حَتَّی الاِمْکان منہ بند رکھیں منہ کھولنے سے شیطان، منہ میں تھوک دیتاہے۔ اگر یوں  نہ رُکے تو اُوپرکے دانتوں سے نیچے کاہونٹ دبالیں اوراس طرح بھی نہ رُکے توحَتَّی الاِمکان منہ کم کھولیں   اور اُلٹا ہاتھ اُلٹی طرف سے منہ پر رکھ لیں۔ چُونکہ جَماہی شیطان کی طرف سے ہے اورانبِیاء کرام عَلَيْہِمُ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلام اس سے محفوظ ہیں ۔ لہٰذا جماہی آئے تو یہ تصوُّرکریں کہ ’’انبِیاء کرام عَلَيْہِمُ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلام کو جماہی نہیں آتی۔‘‘ اِنْ شَآءَاللہ عَزَّ وَجَلَّ فوراً رُک جائے گی۔(رَدُّالْمُحتار ج۲ ص ۴۹۸،۴۹۹)
    صحیح مسلم میں ابو سعید خدری رضی اللہ تعالی عنہ سے مروی ، کہ جب کسی کو جماہی آئے تو منھ پر ہاتھ رکھ لے، کیونکہ شیطان منھ میں گھس جاتا ہے۔ (بہار شریعت جلد سوم حصہ شانزدہم صفحہ ۴۷۶)  واللہ اعلم بالصواب
کتبہ
محمد مدثر جاوید رضوی

ایک تبصرہ شائع کریں

Whatsapp Button works on Mobile Device only