السلامُ علیکم و رحمۃ اللہ وبرکاتہ
کیا فرماتے ہیں علمائے کرام و مفتیان عظام اس مسئلہ کے بارے میں کہ زید کی عمر تقریباً 24۔۔ 25 ۔ سال کی ہو گئی ہے زید ایک لڑکی کو پسند کرتا ہے اُسنے اپنے والدین کے سامنے اپنی پسند کا اظہار کیا تو زید کے گھر والے اس لڑکی سے زید کا نکاح نہیں کرنا چاہتے اور زید کہتا ہے کہ اگر میرا اب نکاح نہیں ہوا تو مجھے ڈر ہے کہ مجھ سے گناہ نا ہو جائے زید کے گھر والے کہہ رہے ہیں کہ ابھی ہم تمہارا نکاح 4 یا 5 سال نہیں کرینگے
تو عرض یہ ہے کہ اس صورت میں زید کو کیا کرنا چائیے شریعت کا زید کے اوپر کیا حکم ہے؟؟
اور زید کے والدین جو اسکا نکاح کرنے سے انکار کر رہے ہیں اُن پر کیا حکم ہوگا ؟؟
قرآن و حدیث کی روشنی میں جواب دیکر شکریہ کا موقعہ فراہم کریں۔
سائل۔ شعیب اختر
ساکن ۔۔ پیلی بھیت شریف یو ۔پی
وعلیکم السلام ورحمتہ اللہ وبرکاتہ ۔۔
بسم اللہ الرحمٰن الرحیم۔
الجواب بعون الملک الوھاب وھو الموفق للحق والصواب ۔
صورت مسئولہ میں اگر زید مہر ، نان و نفقہ دینے پر قادر ہے تو زید پر نکاح کرنا واجب ہے ،
زید کے والدین کا بلا عذر شرعی زید کو نکاح کرنے سے منع کرنا ناجائز و گناہ ہے ، اگر نکاح نہ کرنے کے سبب زید معاذاللہ زنا میں مبتلا ہو گیا تو زید اور اس کے والدین دونوں از روئے شرع گناہ کبیرہ کے مرتکب اور جہنم کے مستحق ہونگے ،
فقہاء نے تو یہاں تک تصریح فرمائی ہے کہ اگر کوئی شخص بیوی کو مہر ، نان و نفقہ دینے پر قادر ہے اور وہ نکاح نہ کرنے پر اجنبی لڑکی کو دیکھنے سے اپنے آپکو نہیں روک سکتا تو ایسی صورت میں بھی اس پر نکاح واجب ہے ، تو زنا کی صورت میں تو بدرجہ اولیٰ نکاح واجب ہے ۔
خاتم المحققین علامہ ابن عابدین شامی فرماتے ہیں ۔
""لوکان لا یمکنہ منع نفسہ عن النظر المحرم او عن الاستمناء بالکف فیجب التزوج ""
((رد المحتار جلد چہارم ، کتاب النکاح ، ص 63 ، مطبوعہ دار الکتب العلمیہ بیروت لبنان))
ترجمہ ۔
اگر کوئی ( نکاح نہ کرنے کی صورت میں) غیر محرم کی جانب نظر کرنے سے اپنے آپکو روک نہیں روک سکتا ، یا وہ مشت زنی کر سکتا ہے تو ایسی صورت میں نکاح کرنا واجب ہے ،
صدر الشریعہ مفتی امجد علی اعظمی علیہ الرحمہ فرماتے ہیں ۔
"" شہوت کا غلبہ ہے کہ نکاح نہ کرے تو معاذ اللہ اندیشۂ زنا ہے اور مہر ونفقہ کی قدرت رکھتا ہو تو نکاح واجب۔یوہیں جبکہ اجنبی عورت کی طرف نگاہ اُٹھنے سے روک نہیں سکتا یا معاذ اللہ ہاتھ سے کام لینا پڑے گا تونکاح واجب ہے،
یہ یقین ہو کہ نکاح نہ کرنے میں زنا واقع ہو جائے گا تو فرض ہے کہ نکاح کرے""
((بہارِ شریعت جلد دوم، حصہ 7، نکاح کا بیان ، نکاح کے احکام ، مسئلہ 5، 6،۔ ص 5 ، مطبوعہ المکتبۃ المدینہ دعوت اسلامی))
زید اگر زنا جیسے عظیم جرم میں مبتلا ہوا تو زید کے ساتھ اس کے والدین بھی سخت گنہگار ہوں گے ،
کیونکہ جو گناہ کا سبب بنتا ہے شرعاً وہ بھی گنہگار ہوتا ہے ،
حدیث شریف میں ہے ۔
""عن ابي هريرة ، ان رسول الله صلى الله عليه وسلم، قال:" من دعا إلى هدى كان له من الاجر مثل اجور من تبعه، لا ينقص ذلك من اجورهم شيئا، ومن دعا إلى ضلالة كان عليه من الإثم مثل آثام من تبعه، لا ينقص ذلك من آثامهم شيئا""
((صحیح مسلم مترجم جلد سوم ، کتاب العلم ، باب من سن سنۃ حسنۃ ، حدیث نمبر 6678، ص 501, مطبوعہ شبیر برادرز لاہور))
ترجمہ ۔
حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: "جس شخص نے ہدایت کی دعوت دی اسے اس ہدایت کی پیروی کرنے والوں کے اجر کے برابر اجر ملے گا اور ان کے اجر میں کوئی کمی نہیں ہو گی اور جس شخص نے کسی گمراہی کی دعوت دی، اس پر اس کی پیروی کرنے والوں کے برابر گناہ (کا بوجھ) ہو گا اور ان کے گناہوں میں کوئی کمی نہیں ہو گی۔
خلاصہ۔۔ یہ ہے کہ زید کے والدین پر اس کا نکاح کرنا واجب و ضروری ہے ۔
واللہ اعلم باالصواب ۔
کتبہ ۔۔ العبد الضعیف الحقیر المحتاج الی اللہ القوی القدیر محمد ایاز حسین تسلیمی بہیڑوی ۔
ساکن ۔ محلہ ٹانڈہ متصل مسجد مدار اعظم بہیڑی ضلع بریلی شریف
مؤرخہ ۔ 2024۔ 12. 21
کیا فرماتے ہیں علمائے کرام و مفتیان عظام اس مسئلہ کے بارے میں کہ زید کی عمر تقریباً 24۔۔ 25 ۔ سال کی ہو گئی ہے زید ایک لڑکی کو پسند کرتا ہے اُسنے اپنے والدین کے سامنے اپنی پسند کا اظہار کیا تو زید کے گھر والے اس لڑکی سے زید کا نکاح نہیں کرنا چاہتے اور زید کہتا ہے کہ اگر میرا اب نکاح نہیں ہوا تو مجھے ڈر ہے کہ مجھ سے گناہ نا ہو جائے زید کے گھر والے کہہ رہے ہیں کہ ابھی ہم تمہارا نکاح 4 یا 5 سال نہیں کرینگے
تو عرض یہ ہے کہ اس صورت میں زید کو کیا کرنا چائیے شریعت کا زید کے اوپر کیا حکم ہے؟؟
اور زید کے والدین جو اسکا نکاح کرنے سے انکار کر رہے ہیں اُن پر کیا حکم ہوگا ؟؟
قرآن و حدیث کی روشنی میں جواب دیکر شکریہ کا موقعہ فراہم کریں۔
سائل۔ شعیب اختر
ساکن ۔۔ پیلی بھیت شریف یو ۔پی
وعلیکم السلام ورحمتہ اللہ وبرکاتہ ۔۔
بسم اللہ الرحمٰن الرحیم۔
الجواب بعون الملک الوھاب وھو الموفق للحق والصواب ۔
صورت مسئولہ میں اگر زید مہر ، نان و نفقہ دینے پر قادر ہے تو زید پر نکاح کرنا واجب ہے ،
زید کے والدین کا بلا عذر شرعی زید کو نکاح کرنے سے منع کرنا ناجائز و گناہ ہے ، اگر نکاح نہ کرنے کے سبب زید معاذاللہ زنا میں مبتلا ہو گیا تو زید اور اس کے والدین دونوں از روئے شرع گناہ کبیرہ کے مرتکب اور جہنم کے مستحق ہونگے ،
فقہاء نے تو یہاں تک تصریح فرمائی ہے کہ اگر کوئی شخص بیوی کو مہر ، نان و نفقہ دینے پر قادر ہے اور وہ نکاح نہ کرنے پر اجنبی لڑکی کو دیکھنے سے اپنے آپکو نہیں روک سکتا تو ایسی صورت میں بھی اس پر نکاح واجب ہے ، تو زنا کی صورت میں تو بدرجہ اولیٰ نکاح واجب ہے ۔
خاتم المحققین علامہ ابن عابدین شامی فرماتے ہیں ۔
""لوکان لا یمکنہ منع نفسہ عن النظر المحرم او عن الاستمناء بالکف فیجب التزوج ""
((رد المحتار جلد چہارم ، کتاب النکاح ، ص 63 ، مطبوعہ دار الکتب العلمیہ بیروت لبنان))
ترجمہ ۔
اگر کوئی ( نکاح نہ کرنے کی صورت میں) غیر محرم کی جانب نظر کرنے سے اپنے آپکو روک نہیں روک سکتا ، یا وہ مشت زنی کر سکتا ہے تو ایسی صورت میں نکاح کرنا واجب ہے ،
صدر الشریعہ مفتی امجد علی اعظمی علیہ الرحمہ فرماتے ہیں ۔
"" شہوت کا غلبہ ہے کہ نکاح نہ کرے تو معاذ اللہ اندیشۂ زنا ہے اور مہر ونفقہ کی قدرت رکھتا ہو تو نکاح واجب۔یوہیں جبکہ اجنبی عورت کی طرف نگاہ اُٹھنے سے روک نہیں سکتا یا معاذ اللہ ہاتھ سے کام لینا پڑے گا تونکاح واجب ہے،
یہ یقین ہو کہ نکاح نہ کرنے میں زنا واقع ہو جائے گا تو فرض ہے کہ نکاح کرے""
((بہارِ شریعت جلد دوم، حصہ 7، نکاح کا بیان ، نکاح کے احکام ، مسئلہ 5، 6،۔ ص 5 ، مطبوعہ المکتبۃ المدینہ دعوت اسلامی))
زید اگر زنا جیسے عظیم جرم میں مبتلا ہوا تو زید کے ساتھ اس کے والدین بھی سخت گنہگار ہوں گے ،
کیونکہ جو گناہ کا سبب بنتا ہے شرعاً وہ بھی گنہگار ہوتا ہے ،
حدیث شریف میں ہے ۔
""عن ابي هريرة ، ان رسول الله صلى الله عليه وسلم، قال:" من دعا إلى هدى كان له من الاجر مثل اجور من تبعه، لا ينقص ذلك من اجورهم شيئا، ومن دعا إلى ضلالة كان عليه من الإثم مثل آثام من تبعه، لا ينقص ذلك من آثامهم شيئا""
((صحیح مسلم مترجم جلد سوم ، کتاب العلم ، باب من سن سنۃ حسنۃ ، حدیث نمبر 6678، ص 501, مطبوعہ شبیر برادرز لاہور))
ترجمہ ۔
حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: "جس شخص نے ہدایت کی دعوت دی اسے اس ہدایت کی پیروی کرنے والوں کے اجر کے برابر اجر ملے گا اور ان کے اجر میں کوئی کمی نہیں ہو گی اور جس شخص نے کسی گمراہی کی دعوت دی، اس پر اس کی پیروی کرنے والوں کے برابر گناہ (کا بوجھ) ہو گا اور ان کے گناہوں میں کوئی کمی نہیں ہو گی۔
خلاصہ۔۔ یہ ہے کہ زید کے والدین پر اس کا نکاح کرنا واجب و ضروری ہے ۔
واللہ اعلم باالصواب ۔
کتبہ ۔۔ العبد الضعیف الحقیر المحتاج الی اللہ القوی القدیر محمد ایاز حسین تسلیمی بہیڑوی ۔
ساکن ۔ محلہ ٹانڈہ متصل مسجد مدار اعظم بہیڑی ضلع بریلی شریف
مؤرخہ ۔ 2024۔ 12. 21
ایک تبصرہ شائع کریں