(کیا بہنوئی سے بھی پردہ کا حکم ہے ؟)
السلام علیکم ورحمۃ اللہ و برکا تہ
مسئلہ:۔کیا فرماتے ہیں علمائے کرام اس مسئلہ میں کہ کیا بہن کے شوہر سے پردہ ہے؟زید کا کہنا ہےکہ پردہ نہیں ہے کیونکہ دو بہنیں ایک نکاح میں جمع نہیں ہو سکتی لہٰذا ہندہ اپنے بہنوئی کے سامنے آ سکتی ہے؟
المستفتی :- شبیر ملک لاہور
وعلیکم السلام ورحمۃ اللہ وبرکاتہ
بسم اللہ الرحمٰن الرحیم
الجواب بعون الملک الوھاب
بہنوئی سے پردہ کرنا بے حد ضروری بلکہ واجب ہے کیوں کہ بہنوئی جس طرح گھر کے اندر آ جا سکتا ہے اٹھ بیٹھ سکتا ہے دوسرا کوئی اتنی ہمت نہیں کرسکتا اسی لئے تو سیدی سرکار اعلٰی حضرت بہنوئی کے بارے میں فرماتے ہیں کہ بہنوئی کا حکم شرع میں مثل حکم اجنبی بلکہ اس سے بھی زائد کہ وہ شخص جس بے تکلفی سے آمد و رفت نشست و برخاست کر سکتا ہے غیر شخص کی اتنی ہمت نہیں ہو سکتی لہٰذا!حدیث میں ہے قالوا یا رسول اللہ ارایت الحموا قال الحمواالموت صحابہ کرام نے عرض کی یارسول اللہ جیٹھ دیور اور ان کے مثل رشتہ داران شوہر کا کیا حکم ہے ؟فرمایا یہ تو موت ہیں خصوصاً ہندوستان میں بہنوئی کہ باتباع رسوم کفار ہند سالی بہنوئی میں ہنسی ہوا کرتی ہے یہ بہت جلد شیطان کا دروازہ کھولنے والی ہے(فتاویٰ رضویہ جلد نہم ص72نصف آخر )
لہٰذا عورت کو چاہیئے کہ بہنوئی سے ہنسی مذاق کے بجائے خوب پردہ کرے کہ بہنوئی وغیرہ دیور کے مثل عورت کے حق میں موت ہیں اور ان سے فتنہ کا بہت زیادہ رواج ہے جس کا ہم آئے دن اخبار کی سرخیوں میں باہم بھابی دیور کا اور کبھی عورت کا بہنوئی کے ساتھ اور دیگر حضرات کے ساتھ فرار ہونے کی خبریں ملاحظہ کرتے رہتے ہیں یہ سب پردہ نہ کرنے کا اور پردہ سے بہت زیادہ دور رہنے کا نتیجہ ہے۔ (عورتوں کے جدید اور اہم مسائل صفحہ 76 مطبوعہ جیلانی بک ڈپو دہلی )
صورت مسئولہ زید بے قید کا قول جھوٹ ہے اس کو اپنے قول سے رجوع لازم ہاں یہ صحیح ہے کہ بیک وقت دو بہنوں کو اپنے نکاح میں اکٹھا کرنا حرام ہے۔قال اللہ فی القرآن المجیدوان تجمعوا بین الاختین الاماقدسلف ان اللہ کان غفورا رحیما(پارہ 4سورۃالنسآء آیت 22) ترجمہ :اور دو بہنوں کو ایک نکاح میں اکٹھا کرنا حرام قرار دیا جا چکا ہے مگر جو گزر گیا بیشک اللہ تعالیٰ بخشنے والا مہربان ہےمفسر قرآن علامہ ملا احمد جیون علیہ الرحمہ تحریر فرماتے ہیں کہ الا ماقد سلف کا معنی یہ ہے کہ دو بہنوں میں سے ایک سے پہلے نکاح ہوا وہ انتقال کر گئی اب اس کی جگہ اس کی بہن سے شادی کرنا حلال ہے یا فوت ہوئی بلکہ!اسے طلاق دے کر فارغ کر دیا گیا اور عدت گزر گئی اب اس کی بہن سے شادی کرنا جائز ہے۔(تفسیرات احمدیہ صفحہ 382 مطبوعہ ادبی دنیا دہلی )واللہ تعالیٰ اعلم
کتبہ
ابوالاحسان قادری رضوی غفرلہ
ایک تبصرہ شائع کریں