جمعرات، 26 دسمبر، 2024

(امام کو حدث لاحق ہوتوکیاکرے؟)

 السلام علیکم ورحمتہ الله وبرکاتہ
 کیا فرماتے ہیں علمائے دین و مفتیان شرع متین مسلئہ ذیل میں اگر امام کو حدث لاحق ہوجائے اور وہ مقتدی کے علاوہ کسی مسبوق کو امام بناے تو وہ کس طرح نمازمکمل کرےگا دلائل کی روشنی میں اس مسئلہ کو ارشاد فرمادے 
عین نوازش ہوگی
المستفتی۔  حافظ محمد توصیف جمالی پورنپوری
الجواب بعون الملک الوہاب

جب امام کو حدث ہو جائے تو ناک بند کر کے پیٹھ جھکا کر پیچھے ہٹے اور اشارے سے کسی کو خلیفہ بنائے خلیفہ بنانے میں بات نہ کرےاور خلیفہ بنانے میں مسبوق کو خلیفہ نہ بنائے یہ بہتر ہےبہار شریعت میں عالمگیری کے حوالے سے ہے امام کے لیے اولی یہ ہے کہ مسبوق کو خلیفہ نہ بنائے بلکہ کسی اور کو اور جو مسبوق ہی کو خلیفہ بنائے تو اسے چاہیے کہ قبول نہ کرے اور قبول کر لیا تو ہو گیا۔(بہار شریعت جلد اول حصہ سوم صفحہ نمبر 601 مطبوعہ دعوت اسلامی)

یعنی امام کا مسبوق کوخلیفہ نہ بنانا افضل اور بنائے تو مسبوق کوخلیفہ نہ بننا افضل اور قبول کر لیا تو خلیفہ ہو گیا۔مسبوق کو خلیفہ بنا ہی دیا تو جہاں سے امام نے ختم کیا ہے مسبوق وہیں سے شروع کرے اور رہا یہ کہ مسبوق کو کیا معلوم کہ کیا باقی ہے لہذا امام اسے اشارے سے بتا دے مثلا ایک رکعت باقی ہے تو ایک انگلی سے اشارہ کرے دو ہوں تو دو سے رکوع کرنا ہو تو گھٹنے پر ہاتھ رکھ دے سجدہ کے لیے پیشانی پر قرآت کے لیے منہ پر سجدہ تلاوت کے لیے پیشانی و زبان پر سجدہ سہو کے لیے سینے پر رکھے اور اگر اس مسبوق کو معلوم ہو تو اشارے کی کچھ حاجت نہیں۔اس طرح نماز مکمل کرے اور سلام کے لیے کسی مدرک کو آگے کر دے وہ سلام پھیرے۔
    بہار شریعت میں ہے :مسبوق کو خلیفہ کیا تو امام کی نماز پوری کرنے کے بعد سلام پھیرنے کے لیے کسی مدرک کو مقدم کر دے کہ وہ سلام پھیرے۔(بہار شریعت حصہ سوم صفحہ نمبر 601 خلیفہ کرنے کا بیان متبوعہ دعوت اسلامی)

نوٹ:دور حاضرمیں لوگ مسائل سے واقفیت نہیں رکھنے اس لئے امام کو حدث لاحق ہوتوجس رکن میں ہوداہنی طرف سلام پھیرکر نماز توڑدے پھر دوبارہ وضوکرکے سرے سےپڑھادے.واللہ اعلم بالصواب
کتبہ
ابوالثاقب محمد جواد القادری واحدی لکھیم پوری

ایک تبصرہ شائع کریں

Whatsapp Button works on Mobile Device only